Mazhar-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 50
قَالَ یٰمُوْسٰۤى اِنِّی اصْطَفَیْتُكَ عَلَى النَّاسِ بِرِسٰلٰتِیْ وَ بِكَلَامِیْ١ۖ٘ فَخُذْ مَاۤ اٰتَیْتُكَ وَ كُنْ مِّنَ الشّٰكِرِیْنَ
قَالَ : کہا يٰمُوْسٰٓي : اے موسیٰ اِنِّى : بیشک میں اصْطَفَيْتُكَ : میں نے تجھے چن لیا عَلَي : پر النَّاسِ : لوگ بِرِسٰلٰتِيْ : اپنے پیغام (جمع) وَبِكَلَامِيْ : اور اپنے کلام سے فَخُذْ : پس پکڑ لے مَآ اٰتَيْتُكَ : جو میں نے تجھے دیا وَكُنْ : اور رہو مِّنَ : سے الشّٰكِرِيْنَ : شکر گزار (جمع)
اللہ نے فرمایا :'' اے موسیٰ ! بیشک میں نے تجھے اپنی رسالتوں اور اپنے کلام سے لوگوں پر چن لیا پس میں نے تجھ کو جو کچھ عطا فرمایا اس کو لے اور شکر گزارواں میں سے ہو ''
پھر اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) سے یہ فرمایا کہ میں نے موجودہ زمانے میں سارے لوگوں میں تمہیں منتخب کرکے رسول بنایا اور توریت تمہیں دی اور تم سے میں نے کلام کیا تم اس بات کا شکریہ ادا کرو اس بات کا خیال نہ کرو کہ میں نے تمہیں اپنے دیدار سے منع کیا اور اپنے دیکھنے سے تمہیں باز رکھا۔ کیونکہ بجائے دیدار کے میں نے یہ نعمتیں تمہیں دیں تم ان کو لے کر خوش ہوجاؤ ''۔ گویا اس کلام سے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو تسلی دی گئی۔
Top