Mutaliya-e-Quran - Al-Furqaan : 70
اَوَ كُلَّمَا عٰهَدُوْا عَهْدًا نَّبَذَهٗ فَرِیْقٌ مِّنْهُمْ١ؕ بَلْ اَكْثَرُهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ
اَوَكُلَّمَا : کیا جب بھی عَاهَدُوْا ۔ عَهْدًا : انہوں نے عہد کیا۔ کوئی عہد نَبَذَهٗ : توڑدیا اس کو فَرِیْقٌ : ایک فریق مِنْهُمْ : ان میں سے بَلْ : بلکہ اَكْثَرُهُمْ : اکثر ان کے لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں رکھتے
اِلّا یہ کہ کوئی (ان گناہوں کے بعد) توبہ کر چکا ہو اور ایمان لا کر عمل صالح کرنے لگا ہو ایسے لوگوں کی برائیوں کو اللہ بھلائیوں سے بدل دے گا اور وہ بڑا غفور رحیم ہے
اِلَّا مَنْ [ سوائے اس کے جس نے ] تَابَ [ توبہ کی ] وَاٰمَنَ [ اور ایمان لایا ] وَعَمِلَ [ اور اس نے عمل کیا ] عَمَلًا صَالِحًا [ جیسا نیک عمل کرنے کا حق ہے ] فَاُولٰۗىِٕكَ [ تو وہ لوگ ہیں ] يُبَدِّلُ [ بدل دے گا ] اللّٰهُ [ اللہ ] سَـيِّاٰتِهِمْ [ جن کی برائیوں کو ] حَسَنٰتٍ ۭ [ بھلائیوں ہوتے ہوئے ] وَكَانَ [ اور ہے ] اللّٰهُ [ اللہ ] غَفُوْرًا [ بےانتہا بخشنے والا ] رَّحِيْمًا [ ہمیشہ رحم کرنے والا ] نوٹ۔ 1: یبدل اللہ سیاتھم حسنت کا مفہوم یہ ہے کہ جو لوگ توبہ کر کے ایمان وعمل صالح کی زندگی اختیار کرلیتے ہیں ان کی نیکیاں ان کے اعمال نامے کے پچھلے گناہوں کو محو کردیتی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ان (برائیوں) کی جگہ پر ان کی نیکیوں کو رکھ دیتا ہے جو ان کے گناہوں کو ڈھانک لیتی ہیں ۔ (تدبر قرآن )
Top