Al-Qurtubi - Al-Qasas : 37
وَ قَالَ مُوْسٰى رَبِّیْۤ اَعْلَمُ بِمَنْ جَآءَ بِالْهُدٰى مِنْ عِنْدِهٖ وَ مَنْ تَكُوْنُ لَهٗ عَاقِبَةُ الدَّارِ١ؕ اِنَّهٗ لَا یُفْلِحُ الظّٰلِمُوْنَ
وَقَالَ : اور کہا مُوْسٰي : موسیٰ رَبِّيْٓ : میرا رب اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے بِمَنْ : اس کو جو جَآءَ : لایا بِالْهُدٰى : ہدایت مِنْ عِنْدِهٖ : اس کے پاس سے وَمَنْ : اور جس تَكُوْنُ : ہوگا۔ ہے لَهٗ : اس کے لیے عَاقِبَةُ الدَّارِ : آخرت کا اچھا گھر اِنَّهٗ : بیشک وہ لَا يُفْلِحُ : نہیں فلاح پائیں گے الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع)
اور موسیٰ نے کہا کہ میرا پروردگار اس شخص کو خوب جانتا ہے جو اس کی طرف سے حق لے کر آیا ہے اور جس کے لئے عاقبت کا گھر (یعنی بہشت) ہے بیشک ظالم نجات نہیں پائیں گے
وقال موسیٰ عام قرأت وائو کے ساتھ ہے۔ مجاہد، ابن کثیر اور ابن محیصن نے وائو کے بغیر قال قرأت کی ہے اہل مکہ کے مصحف میں یہ اس طرح ہے ربی اعلم بمن جآء بالھدی، ھدی سے مراد ارشاد ہے۔ من عندہ ومن تکون لہ عاصم کے ملاوہ کوفہ کے قراء نے یکون یاء کے ساتھ پڑھا ہے باقی قراء نے تاء کے ساتھ پڑھا ہے۔ یہ بحث پہلے گزر چکی ہے عاقبۃ الذار یعنی دار جزا انہ ہاء ضمیر امرو شان ہے لایفلح الظلمون ظالم فلاح نہیں پائیں گے۔
Top