Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Aal-i-Imraan : 154
ثُمَّ اَنْزَلَ عَلَیْكُمْ مِّنْۢ بَعْدِ الْغَمِّ اَمَنَةً نُّعَاسًا یَّغْشٰى طَآئِفَةً مِّنْكُمْ١ۙ وَ طَآئِفَةٌ قَدْ اَهَمَّتْهُمْ اَنْفُسُهُمْ یَظُنُّوْنَ بِاللّٰهِ غَیْرَ الْحَقِّ ظَنَّ الْجَاهِلِیَّةِ١ؕ یَقُوْلُوْنَ هَلْ لَّنَا مِنَ الْاَمْرِ مِنْ شَیْءٍ١ؕ قُلْ اِنَّ الْاَمْرَ كُلَّهٗ لِلّٰهِ١ؕ یُخْفُوْنَ فِیْۤ اَنْفُسِهِمْ مَّا لَا یُبْدُوْنَ لَكَ١ؕ یَقُوْلُوْنَ لَوْ كَانَ لَنَا مِنَ الْاَمْرِ شَیْءٌ مَّا قُتِلْنَا هٰهُنَا١ؕ قُلْ لَّوْ كُنْتُمْ فِیْ بُیُوْتِكُمْ لَبَرَزَ الَّذِیْنَ كُتِبَ عَلَیْهِمُ الْقَتْلُ اِلٰى مَضَاجِعِهِمْ١ۚ وَ لِیَبْتَلِیَ اللّٰهُ مَا فِیْ صُدُوْرِكُمْ وَ لِیُمَحِّصَ مَا فِیْ قُلُوْبِكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ
ثُمَّ
: پھر
اَنْزَلَ
: اس نے اتارا
عَلَيْكُمْ
: تم پر
مِّنْۢ بَعْدِ
: بعد
الْغَمِّ
: غم
اَمَنَةً
: امن
نُّعَاسًا
: اونگھ
يَّغْشٰى
: ڈھانک لیا
طَآئِفَةً
: ایک جماعت
مِّنْكُمْ
: تم میں سے
وَطَآئِفَةٌ
: اور ایک جماعت
قَدْ اَهَمَّتْھُمْ
: انہیں فکر پڑی تھی
اَنْفُسُھُمْ
: اپنی جانیں
يَظُنُّوْنَ
: وہ گمان کرتے تھے
بِاللّٰهِ
: اللہ کے بارے میں
غَيْرَ الْحَقِّ
: بےحقیقت
ظَنَّ
: گمان
الْجَاهِلِيَّةِ
: جاہلیت
يَقُوْلُوْنَ
: وہ کہتے تھے
ھَلْ
: کیا
لَّنَا
: ہمارے لیے
مِنَ
: سے
الْاَمْرِ
: کام
مِنْ شَيْءٍ
: کچھ
قُلْ
: آپ کہ دیں
اِنَّ
: کہ
الْاَمْرَ
: کام
كُلَّهٗ لِلّٰهِ
: تمام۔ اللہ
يُخْفُوْنَ
: وہ چھپاتے ہیں
فِيْٓ
: میں
اَنْفُسِھِمْ
: اپنے دل
مَّا
: جو
لَا يُبْدُوْنَ
: وہ ظاہر نہیں کرتے
لَكَ
: آپ کے لیے (پر)
يَقُوْلُوْنَ
: وہ کہتے ہیں
لَوْ كَانَ
: اگر ہوتا
لَنَا
: ہمارے لیے
مِنَ الْاَمْرِ
: سے کام
شَيْءٌ
: کچھ
مَّا قُتِلْنَا
: ہم نہ مارے جاتے
ھٰهُنَا
: یہاں
قُلْ
: آپ کہ دیں
لَّوْ كُنْتُمْ
: اگر تم ہوتے
فِيْ
: میں
بُيُوْتِكُمْ
: اپنے گھر (جمع)
لَبَرَزَ
: ضرور نکل کھڑے ہوتے
الَّذِيْنَ
: وہ لوگ
كُتِبَ
: لکھا تھا
عَلَيْهِمُ
: ان پر
الْقَتْلُ
: مارا جانا
اِلٰى
: طرف
مَضَاجِعِھِمْ
: اپنی قتل گاہ (جمع)
وَلِيَبْتَلِيَ
: اور تاکہ ٓزمائے
اللّٰهُ
: اللہ
مَا
: جو
فِيْ صُدُوْرِكُمْ
: تمہارے سینوں میں
وَلِيُمَحِّصَ
: اور تاکہ صاف کردے
مَا
: جو
فِيْ قُلُوْبِكُمْ
: میں تمہارے دل
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
عَلِيْمٌ
: جاننے والا
بِذَاتِ الصُّدُوْرِ
: سینوں والے (دلوں کے بھید)
پھر خدا نے غم ورنج کے بعد تم پر تسلی نازل فرمائی (یعنی) نیند کہ تم میں سے ایک جماعت پر طاری ہوگئی اور کچھ لوگ جن کو جان کے لالے پڑ رہے تھے خدا کے بارے میں ناحق (ایام) کفر کے سے گمان کرتے تھے اور کہتے تھے بھلا ہمارے اختیار کی کچھ بات ہے ؟ تم کہہ دو کہ بیشک سب باتیں خدا ہی کے اختیار میں ہیں یہ لوگ (بہت سی باتیں) دلوں میں مخفی رکھتے ہیں جو تم پر ظاہر نہیں کرتے تھے کہتے تھے کہ ہمارے بس کی بات ہوتی تو ہم یہاں قتل ہی نہ کیے جاتے کہہ دو کہ اگر تم اپنے گھروں میں بھی ہوتے تو جن کی تقدیر میں مارا جانا لکھا تھا وہ اپنی اپنی قتل گاہوں کی طرف ضرور نکل آتے اس سے غرض یہ تھی کہ خدا تمہارے سینوں کی باتوں کو آزمائے اور جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اس کو خالص اور صاف کر دے اور خدا دلوں کی باتوں سے خوب واقف ہے
آیت نمبر :
154
۔ قولہ تعالیٰ : (آیت) ” ثم انزل علیکم من بعد الغم امنۃ نعاسا “۔ امنۃ اور امن دونوں مساوی اور ہم معنی ہیں اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ امنۃ (راحت) اسباب خوف کے ساتھ ہوتی ہے اور امن خوف نہ ہونے کے ساتھ ہوتا ہے۔ اور یہ (امنۃ) منصوب ہے، انزل کے سبب، اور نعاصا اس (امنۃ) سے بدل ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسے مفعول لہ کی بنا پر نصب دی گئی ہے گویا کہ یہ کہا ہے : انزل علیکم للامنۃ نعاسا، (پھر تم پر راحت کے لئے غنودگی اتاری) ابن محیصن نے امنۃ میم کے سکون کے ساتھ پڑھا ہے، اللہ تعالیٰ نے احد کے دن ان غموں کے بعد مومنین پر غنودگی کے ساتھ فضل و احسان فرمایا یہاں تک کہ ان میں سے اکثر سو گئے، بلاشبہ سوتا وہی ہے جو امن و سکون میں ہوتا ہے اور خوفزدہ آدمی سو نہیں سکتا، بخاری نے حضرت انس ؓ سے روایت کیا ہے کہ حضرت ابو طلحہ ؓ نے کہا : ہماری اوپر غنودگی اور نیند طاری ہوگئی احد کے دن حالانکہ ہم اپنی صفوں میں تھے انہوں نے بیان کیا : پس میری تلوار میرے ہاتھ سے گرنے لگتی تو میں اسے اٹھا لیتا اور کبھی وہ گر جاتی اور میں اسے اٹھا لیتا، (
1
) (صحیح بخاری، کتاب تفسیر القرآن، باب قولہ امنۃ نعاسا، جلد
2
، صفحہ
655
) یغشی اسے تا اور یا دونوں کے ساتھ پڑھا گیا ہے۔ اگر یا کے ساتھ ہو تو ضمیر کا مرجع نعاس ہوگا، اور اگر تا کے ساتھ ہو تو ضمیر کا مرجع امنۃ ہوگا، اور الطائغۃ کا اطلاق واحد اور جمع دونوں پر ہوتا ہے۔ (آیت) ” وطائفۃ قد اھمتھم انفسھم “۔ مراد منافقین ہیں یعنی معتب بن قشیر اور اس کے ساتھی وہ مال غنیمت کے طمع اور مومنین کے خوف میں نکلے تو نیند ان پر طاری نہ ہوئی اور وہ اپنی حاضری پر تاسف کرنے لگے، اور وہ طرح طرح کی بدگمانیاں کرنے لگے اور (آیت) ” وطآئفۃ قدا ھمتھم کا معنی ہے اس نے انہیں غم پر ابھارا اور غم وہ ہے جس کا قصد کیا گیا، کہ ا جاتا ہے، اھمنی الشیء یعنی وہ میرا غم اور فکر ہے اور امر مھم : انتہائی سخت اور شدید معاملہ اور اھمنی الامر، امر نے مجھے غم اور اضطراب میں ڈال دیا، اور ھمنی کا معنی ہے اذا بنی اس نے مجھے پگھلا دیا، اور وطائفۃ میں واؤ حالیہ ہے اور بمعنی اذ ہے، یعنی اذ طائفۃ یظنون جبکہ ایک جماعت بدگمانی کرنے لگی کہ محمد ﷺ کا امر باطل ہے اور یہ کہ ان کی مدد نہیں کی جائے گی : ظن الجاھلیۃ یعنی اہل جاہلیت کی بدگمانی اور اس سے مضاف کو حذف کردیا گیا ہے۔ (آیت) ” یقولون ھل لنا من الامر من شیئ “ اس میں لفظ استفہام ہے اور اس کا معنی انکار ہے، یعنی مالنا شیء من الامر ‘(ہمارا اس کام میں کوئی دخل نہیں) یعنی خروج کے معاملہ میں، بلاشبہ ہمیں تو بالا کراہ نکالا گیا ہے، اور اس پر ان کی طرف سے بطور خبر اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد دلالت کرتا ہے، (آیت) ” لوکان لنا من الامر شیء ما قتلنا ھھنا “۔ ترجمہ ؛ اگر ہمارا اس کام میں کچھ دخل ہوتا تو ہم یہاں (اس بےدردی سے) نہ مارے جاتے۔ حضرت زبیر ؓ نے کہا ہے : اس دن ہم پر نیند طاری کردی گئی، اور میں معتب بن قشیر کا قول سن رہا تھا حالانکہ مجھ پر نیند غالب آرہی تھی وہ کہہ رہا تھا : اگر ہمارا اس کام میں کچھ دخل ہوتا تو ہم یہاں (اس بےدردی کے ساتھ) نہ مارے جاتے۔ (
1
) (معالم التنزیل، جلد
1
، صفحہ
568
) اور یہ بھی کہا گیا ہے : اس کے قول کا معنی یہ ہے ہمیں اس کامیابی میں سے کچھ حاصل نہیں ہوا جس کا وعدہ محمد ﷺ نے ہمارے ساتھ کیا تھا، واللہ اعلم۔ قولہ تعالیٰ (آیت) ” قل ان الامر کلہ للہ “۔ ابو عمرو اور یعقوب نے کلہ رفع کے ساتھ پڑھا ہے اس لئے کہ یہ مبتدا ہے اور للہ اس کی خبر ہے اور پھر پورا جملہ اس کی خبر ہے، اور یہ اس قول کی طرح ہے : (آیت) ” ویوم القیمۃ تری الذین کذبوا علی اللہ وجوھھم مسودۃ “۔ (الزمر :
60
) ترجمہ : اور روز قیامت آپ دیکھیں گے انہیں جو اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھتے تھے اس حال میں کہ ان کے چہرے سیاہ ہوں گے۔ اور باقیوں نے اسے نصب کے ساتھ پڑھا ہے، جیسا کہ آپ کہتے ہیں : ان الامر اجمع للہ “۔ اور یہ تاکید ہے اور یہ احاطہ اور عموم میں اجمع کے معنی میں ہے اور اجمع صرف توکید کے لئے ہی ہوتا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ امر کی صفت ہے اور اخفش نے کہا ہے : یہ بدل ہے یعنی مددونصرت اللہ تعالیٰ کے دست قدرت میں ہے وہ جسے چاہتا ہے اس کی مدد کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے اسے رسوا کردیتا ہے اور جو یبر نے ضحاک (رح) سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس ؓ سے قول باری تعالیٰ (آیت) ” یظنون باللہ غیر الحق ظن الجاھلیۃ “۔ کے بارے میں روایت کیا ہے کہ اس سے مراد تقدیر کو جھٹلانا ہے (
2
) (معالم التنزیل، جلد
1
، صفحہ
569
) اور یہ اس لئے کہ انہوں نے اس بارے میں کلام کیا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا : (آیت) ’‘’ قل ان الامر کلہ للہ “۔ یعنی اچھی اور بری تقدیر سب اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہے : (آیت) ” یخفون فی انفسھم “۔ یعنی وہ چھپائے ہوئے ہیں اپنے دلوں میں شرک، کفر اور تکذیب، (آیت) ” مالا یبدون لک “ وہ جو تمہارے لئے ظاہر نہیں کرتے۔ (آیت) ” یقولون لو کان لنا من الامر شیء ما قتلنا ھھنا “۔ یعنی (اگر ہمارا اس کام میں کچھ دخل ہوتا) تو ہماری جماعت قتل نہ کی جاتی، اور یہ بھی کہا گیا ہے : منافقین کہتے اگر ہماری عقل ہوتی تو ہم اہل مکہ کے ساتھ جنگ کے لئے نہ نکلتے اور نہ ہمارے سردار قتل کئے جاتے، تو اللہ تعالیٰ نے ان پر یہ جواب لوٹایا اور کہا : (آیت) ” قل لو کنتم فی بیوتکم لبرز “۔ آپ فرمائے : اگر تم اپنے گھروں میں (بیٹھے) ہوتے تو (وہاں سے) ضرور نکل آتے (وہ لوگ) (آیت) ” الذین کتب “۔ جن کے بارے لکھا جا چکا ہے (یعنی جن کا مقدر بنا دیا گیا ہے) علیہم القتل “۔ قتل یعنی لوح محفوظ میں۔ الی مضاجعھم یعنی اپنی قتل گاہوں کی طرف اور یہ بھی کہا گیا ہے : کتب علیھم القتل یعنی اس پر قتال (جنگ) فرض کیا گیا ہے پس اسے قتل سے تعبیر کیا گیا ہے کیونکہ اسے اس کی طرف پھیر دیا گیا ہے۔ ابو حیوہ نے لبرز با کے ضمہ اور را کی شد کے ساتھ پڑھا ہے، بمعنی یجعل یخرج (انہیں نکال لیا جائے گا) اور یہ بھی کہا گیا ہے : اے منافقین ! اگر تم پیچھے رہ جاتے تو تم اس کے علاوہ کسی دوسرے میدان جنگ کی طرف نکل پڑتے اس میں تم قتل کردیئے جاؤ گے، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ آزما لے گا جو کچھ سینوں میں چھپا ہوا ہے اور اسے مومنین کے لئے ظاہر کر دے گا۔ اور قول باری تعالیٰ ” ولیبتلی “۔ میں واؤ مقحمہ ہے جیسا کہ اس قول میں ہے : (آیت) ” ولیکون من المؤقنین “۔ یعنی لیکون۔ اور اس فعل کو حذف کردیا گیا ہے جو لام کی کے ساتھ ہے، اور تقدیر عبارت ہے (آیت) ” ولیبتلی اللہ ما فی صدورکم ولیمحص ما فی قلوبکم “۔ اللہ تعالیٰ نے تم پر قتال اور جنگ مقدر کردی ہے اور احد کے دن اس نے تمہاری مدد نہیں کی تاکہ وہ تمہارے صبر کو آزمائے، اور تم سے تمہارے گناہ معاف کر دے اگر تم توبہ کرو اور مخلص ہوجاؤ، اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ لیبتلی کا معنی ہے تاکہ تو وہ تمہارے ساتھ مختبر کا معاملہ کرے، اور بعض نے کہا ہے : تاکہ تم سے مشاہدہ واقع ہو جس کا اسے غیبا علم ہے، اور کہا گیا ہے : یہ مضاف کے حذف کی بنا پر۔ اور تقدیر عبارت ہے ” لیبتلی اولیاء اللہ تعالیٰ “۔ تاکہ وہ اولیاء اللہ کو آزمالے۔ اور تمحیص کا معنی پہلے گزر چکا ہے، (آیت) ” واللہ علیم بذات الصدور “۔ یعنی سینوں میں خیر وشر میں سے جو ہے (اللہ اسے جانتا ہے) اور یہ قول بھی ہے کہ ذات الصدور سے مراد سینے ہی ہیں، کیونکہ ذات الشیء سے مراد اس کی اپنی ذات ہی ہوتی ہے۔
Top