Al-Qurtubi - An-Najm : 13
وَ لَقَدْ رَاٰهُ نَزْلَةً اُخْرٰىۙ
وَلَقَدْ رَاٰهُ : اور البتہ تحقیق اس نے دیکھا اس کو نَزْلَةً : اترنا اُخْرٰى : ایک مرتبہ پھر
اور انہوں نے اس کو ایک اور بار بھی دیکھا ہے
ولقد راہ نزلۃ اخری۔ نزلۃ یہ مصدر ہے حال کی جگہ واقع ہے گویا فرمایا : لقد راہ نازلا نزلۃ اخری حضرت ابن عباس نے کہا : حضرت محمد ﷺ نے ایک دفعہ اپنے دل سے اپنے رب کو دیکھا۔ امام مسلم نے ابوالعالیہ سے روایت نقل کی ہے۔ فرمایا : ما کذب الفواد مارای۔ ولقد راہ نزلۃ اخری۔ فرمایا : اپنے دل سے دو دفعہ دیکھا (1) اللہ تعالیٰ کا فرمان نزلۃ اخری حضرت محمد ﷺ کی طرف لوٹتا ہے کیونکہ حضور ﷺ کا کئی دفعہ اوپر اور نیچے آنا ہوا جس طرح نمازیں فرض ہوئیں۔ ہر دفعہ کے عروج کے ساتھ نزول بھی ہوا۔ اس تعبیر کی بنا پر اللہ تعالیٰ کا فرمان عند سدرۃ المستھی۔ سے مراد ہے حضرت محمد ﷺ سدرۃ المنتہی اور ان میں سے بعض اترنے کی جگہوں میں تھے۔ حضرت ابن مسعود اور حضرت ابوہریرہ نے کہا : اللہ تعالیٰ کے فرمان ولقد راہ نزلۃ اخری۔ سے مراد حضرت جبرئیل امین ہیں (2) یہ صحیح مسلم میں بھی ثابت ہے۔ حضرت ابن مسعود نے کہا نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : ” میں نے افق اعلی میں جبریل امین کو دیکھا جس کے سو پر تھے جس کے پروں سے موتی اور یاقوت گر رہغے تھے۔ “ اسے مہدوی نے ذکر کیا ہے۔
Top