Al-Qurtubi - An-Naba : 3
الَّذِیْ هُمْ فِیْهِ مُخْتَلِفُوْنَؕ
الَّذِيْ : وہ جو هُمْ فِيْهِ : وہ اس میں مُخْتَلِفُوْنَ : اختلاف کر رہے ہیں
جس میں یہ اختلاف کر رہے ہیں
الذی ھم فیہ مختلفون۔ وہ اس کے بارے میں ایک دوسرے سے اختلاف کرتے ہیں ایک تصدیق کرتا ہے اور دوسراجھٹلاتا ہے، ابوصالح نے حضرت ابوہریرہ سے روایت نقل کی ہے کہ نبا عظیم سے مراد قرآن حکیم ہے اس کی دلیل قل ھو نبوا عظیم، انتم عنہ معرضون۔ ص) کہہ دیجئے وہ عظیم خبر ہے جس سے تم اعراض کرتے ہو قرآن حکیم نبا خبر اور قصص ہے وہ عظیم الشان خبر ہے سعید نے قتادہ سے روایت نقل کی ہے کہ یہ موت کے بعد دوبارہ اٹھانا ہے لوگ اس بارے میں دو حصوں میں بٹ گئے تصدیق کرنے والے اور تکذیب کرنے والے، ایک قول یہ کیا گیا ہے اس سے مراد نبی کریم کا امر ہے، ضحاک نے حضرت ابن عباس سے روایت نقل کی ہے کہ یہودیوں نے رسول اللہ سے بہت ساری چیزوں کے بارے میں سوال کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو ان کے اختلاف کے بارے میں آگاہ فرمایا پھر انہیں خبردار کیا، فرمایا، کلا سیعلمون، ثم کلا سیعلمون۔ وہ عنقریب قرآن کے انجام کے بارے میں آگاہ ہوجائیں گے کیا وہ حق ہے یا باطل ؟ کلا انہوں نے بعث کا جو انکار کیا اور قرآن کی جو تکذیب کی اس کا رد کرنے کے لیے کلام کو ذکر کیا ہے اس پر وقف کیا جائے گا، یہ بھی جائز ہے کہ یہ حق کے معنی میں ہو یا الا کے معنی میں ہو، زیادہ ظاہر بات یہ ہے کہ ان کا سوال دوبارہ اٹھائے جانے کے بارے میں ہو، ہمارے بعض علماء نے کہا، اللہ تعالیٰ کا فرمان، ان یوم الفصل کان میقاتا۔ اس امر پر دلالت کرتا ہے وہ دوبارہ اٹھائے جانے کے بارے میں باہم سوال کیا کرتے تھے۔ یعنی یہ بات حق ہے کہ وہ اس بات کو جان لیں گے کہ حضرت محمد ﷺ جس قرآن کو لائے ہیں وہ سچ ہے اسی طرح آپ نے لوگوں کے سامنے یہ جو بیان کیا ہے کہ موت کے بعد انہیں دوبارہ اٹھایاجائے گا وہ سچ ہے۔ ضحاک نے کہا : اس سے مراد ہے کافر اپنے جھٹلانے کے انجام کو دیکھ لیں گے پھر مومنین اپنی تصدیق کے انجام کو دیکھ لیں گے ایک قول یہ کیا گیا ہے اس کے برعکس بھی کیا گیا ہے کہ پہلے فعل کا فاعل مومن اور دوسرے فعل کا فاعل کافر ہیں۔ حضرت حسن بصری نے کہا، یہ وعید کے بعد وعید ہے، دونوں افعال میں عام قرات یاء کے ساتھ ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے، یتساء لون، ھم فیہ مختلفون، یعنی یہ غائب کے صیغے ہیں، حضرت حسن بصری، ابوالعالیہ اور مالک بن دینار نے کہا، دونوں تاء کے ساتھ مخاطب کے صیغے ہیں۔
Top