Tafseer-Ibne-Abbas - Al-An'aam : 3
كَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُوْنَۙ
كَلَّا : ہرگز نہیں سَوْفَ : عنقریب تَعْلَمُوْنَ : تم جان لوگے
دیکھو تمہیں عنقریب معلوم ہوجائے گا
(3۔ 4) تمہیں بہت جلدی معلوم ہوجائے گا کہ تمہارے ساتھ قبروں کا کیا معاملہ کیا جائے گا پھر تمہیں مرنے کے وقت معلوم ہوجائے گا۔ شان نزول : الہٰکم التکاثر۔ حتی زرتم المقابر الخ ابن ابی حاتم نے ابن بریدہ سے روایت کیا ہے کہ انصار کے دو قبیلوں یعنی بنی حارثہ اور بنی حارث نے آپس میں فخر کیا اور ایک دوسرے پر اپنی جماعت کی زیادتی کا اظہار کیا چناچہ ان میں سے ایک قبیلہ کہنے لگا کہ تم میں فلاں فلاں جیسا کوئی ہے پھر دوسرے قبیلے نے بھی یہی کہا چناچہ پہلے زندوں پر فخر کیا پھر کہنے لگے ہمارے ساتھ قبرستان چلو۔ چناچہ وہاں پہنچ کر ایک جماعت قبرستان کی طرف اشارہ کر کے کہنے لگی کہ تم میں کوئی ایسا ہے اور پھر دوسری جماعت بھی اسی طرھ کہنے لگی اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائی اور ابن جریر نے حضرت علی سے روایت کیا ہے کہ ہم عذاب قبر کے بارے میں شک کرتے تھے پھر یہ سورت عذاب قبر کے بارے میں نازل ہوئی
Top