Ruh-ul-Quran - At-Tur : 15
اَفَسِحْرٌ هٰذَاۤ اَمْ اَنْتُمْ لَا تُبْصِرُوْنَۚ
اَفَسِحْرٌ ھٰذَآ : کیا بھلا جادو ہے یہ اَمْ اَنْتُمْ : یا تم لَا تُبْصِرُوْنَ : نہیں تم دیکھتے
کیا یہ جادو ہے یا تمہیں سجھائی نہیں دے رہا
اَفَسِحْرٌ ھٰذَٓا اَمْ اَنْتُمْ لاَ تُبْصِرُوْنَ ۔ (الطور : 15) (کیا یہ جادو ہے یا تمہیں سجھائی نہیں دے رہا۔ ) دنیا میں جب نبی کریم ﷺ انھیں آخرت سے ڈراتے یا عذاب کی دھمکی دیتے تھے، تو یہ اس کا مذاق اڑاتے ہوئے کہتے تھے کہ یہ محض الفاظ کی جادوگری ہے جس سے ہمیں بیوقوف بنایا جارہا ہے۔ اس طرح سے آنحضرت ﷺ کی دعوت کو بےاثر کرنے کی کوشش کرتے تھے۔ قیامت کے دن ان کی اس یا وہ گوئی کا حوالہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا جائے گا کہ اب تمہیں جس جہنم میں پھینکا جارہا ہے، غور سے دیکھو یہ جادوگری ہے یا حقیقت ہے۔ کیا اب بھی تمہیں دکھائی دے رہا ہے یا نہیں ؟
Top