Siraj-ul-Bayan - An-Naml : 86
اَلَمْ یَرَوْا اَنَّا جَعَلْنَا الَّیْلَ لِیَسْكُنُوْا فِیْهِ وَ النَّهَارَ مُبْصِرًا١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ
اَلَمْ يَرَوْا : کیا وہ نہیں دیکھتے اَنَّا : کہ ہم جَعَلْنَا : ہم نے بنایا الَّيْلَ : رات لِيَسْكُنُوْا : کہ آرام حاصل کریں فِيْهِ : اس میں وَالنَّهَارَ : اور دن مُبْصِرًا : دیکھنے کو اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيٰتٍ : البتہ نشانیاں لِّقَوْمٍ : ان لوگوں کے لیے يُّؤْمِنُوْنَ : ایمان رکھتے ہیں
کیا انہوں نے یہ نہیں دیکھا کہ ہم نے رات بنائی تاکہ اس میں آرام اور دن بنایا دیکھنے کو بیشک ان میں ان لوگوں کے لئے جو ایمان رکھتے ہیں نشانیاں ہیں (ف 2)
2: اس آیت میں تذکیر بالآء اللہ کے اصول پر انسانی توجہات کو عجائبات دنیا کی طرف مبذول فرمایا ہے ؟ ارشاد ہے کہ یہ رات اور دن کے نظام افادیت پر غور کریں ۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کے رات کو سکون اور آرام کے لئے بنایا ہے ۔ اور کیونکر دن کو روشن بنایا ہے ۔ تاکہ تم اس میں کام کرو ۔ اور اپنے فرائض منصبی کو انجام دے سکو ۔
Top