Tadabbur-e-Quran - Al-Israa : 6
ثُمَّ رَدَدْنَا لَكُمُ الْكَرَّةَ عَلَیْهِمْ وَ اَمْدَدْنٰكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّ بَنِیْنَ وَ جَعَلْنٰكُمْ اَكْثَرَ نَفِیْرًا
ثُمَّ : پھر رَدَدْنَا : ہم نے پھیر دی لَكُمُ : تمہارے لیے الْكَرَّةَ : باری عَلَيْهِمْ : ان پر وَاَمْدَدْنٰكُمْ : اور ہم نے تمہیں مدد دی بِاَمْوَالٍ : مالوں سے وَّبَنِيْنَ : اور بیٹے وَجَعَلْنٰكُمْ : اور ہم نے تمہیں کردیا اَكْثَرَ : زیادہ نَفِيْرًا : جتھا (لشکر)
پھر ہم نے تمہاری باری ان پر لوٹائی اور تمہاری مال اور اولاد سے مدد کی اور تمہیں ایک کثیر التعداد جماعت بنا دیا
ثُمَّ رَدَدْنَا لَكُمُ الْكَرَّةَ عَلَيْهِمْ وَاَمْدَدْنٰكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّبَنِيْنَ وَجَعَلْنٰكُمْ اَكْثَرَ نَفِيْرًا۔ ایک عرصہ کی غلامی اور بدحالی کے بعد بنی اسرائیل میں کچھ اصلاح حال کا جذبہ ابھرا تو اللہ تعالیٰ نے بھی ان کی طرف توجہ فرمائی، ان کے مال و اولاد میں برکت دی، اور تائید الٰہی ان کے لیے اس شکل میں ظاہر ہوئی کہ دارائے اول سائرس شاہ ایران نے 739 ق، م میں کلدانیوں کو شکست دے کر ان کے ملک پر قبضہ کرلیا اور یہود کو جلا وطنی سے نجات دے کر وطن جانے اور اسے دوبارہ آباد کرنے کی اجازت دے دی، جس کے بعد بنی اسرائیل کو از سر نو خاصا فروغ حاصل ہوا۔
Top