Tadabbur-e-Quran - Al-Anbiyaa : 110
اِنَّهٗ یَعْلَمُ الْجَهْرَ مِنَ الْقَوْلِ وَ یَعْلَمُ مَا تَكْتُمُوْنَ
اِنَّهٗ : بیشک وہ يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے الْجَهْرَ : پکارنا مِنَ الْقَوْلِ : بات کو وَيَعْلَمُ : اور جانتا ہے مَا تَكْتُمُوْنَ : جو تم چھپاتے ہو
بیشک وہی جانتا ہے کھلی بات کو بھی اور اس بات کو بھی جس کو تم چھپاتے ہو
انہ یعلم الجھرمن القول ویعلم ماتکتمون 110 تفویض الی اللہ یہ نہایت جامع اور بلیغ کلمہ ہے۔ مطلب یہ ہے کہ خدا تمہاری کھلی باتوں کو بھی جانتا ہے اور جو کچھ تم اپنے پیٹوں میں چھپائے ہوئے ہو اس کو بھی جانتا ہے تو معاملہ اسی کے حوالہ ہے جو اس کی حکمت کا تقاضا ہوگا وہ وہی کرے گا۔ وہ جانتا ہے کہ تم مجھ سے کیا مطالبہ کر رہے ہو اور تمہارے اس مطالبے کی تہہ میں کیا چیز چھپی ہوئی ہے۔ یہ امر محلوظ رہے کہ جو لوگ نبی ﷺ سے عذاب کا مطالبہ کر رہے تھے وہ اس وجہ سے نہیں کر رہے تھے کہ فی الواقع وہ عذاب قیامت کو ناممکن یا پیغمبر ﷺ کو جھوٹا سمجھتے تھے بلکہ وہ محض آپ کو زچ کرنے اور پانے عوام کو دھوکا دینے کے لئے ایسا کرتے تھے۔ اسی چیز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ نہ سمجھو کہ خدا تمہارے دلوں کے بھید سے بیخبر ہے۔ اس پر سب کچھ واضح ہے اس وجہ سے مجھے تمہارے اس مطالبے سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ مجھے اس کے علم اور اس کی حکمت پر پورا اعتماد ہے۔
Top