Tadabbur-e-Quran - Al-A'raaf : 12
قَالَ مَا مَنَعَكَ اَلَّا تَسْجُدَ اِذْ اَمَرْتُكَ١ؕ قَالَ اَنَا خَیْرٌ مِّنْهُ١ۚ خَلَقْتَنِیْ مِنْ نَّارٍ وَّ خَلَقْتَهٗ مِنْ طِیْنٍ
قَالَ : اس نے فرمایا مَا مَنَعَكَ : کس نے تجھے منع کیا اَلَّا تَسْجُدَ : کہ تو سجدہ نہ کرے اِذْ اَمَرْتُكَ : جب میں نے تجھے حکم دیا قَالَ : وہ بولا اَنَا : میں خَيْرٌ : بہتر مِّنْهُ : اس سے خَلَقْتَنِيْ : تونے مجھے پیدا کیا مِنْ : سے نَّارٍ : آگ وَّخَلَقْتَهٗ : اور تونے اسے پیدا کیا مِنْ : سے طِيْنٍ : مٹی
وہ سجدہ کرنے والوں میں شامل نہ ہوا، فرمایا کہ جب میں نے تجھے حکم دیا تو تجھے کس چیز نے سجدہ کرنے سے روکا ؟ بولا میں اس سے بہتر ہوں تو نے مجھے آگ سے پیدا کیا ہے اور اس کو مٹی سے پیدا کیا
عربیت کا ایک اسلوب :۔ قَالَ مَا مَنَعَكَ اَلَّا تَسْجُدَ اِذْ اَمَرْتُكَ۔ قرٓان میں دوسرے مقام میں یہی بات یوں فرمائی گئی ہے قَالَ يَا إِبْلِيسُ مَا مَنَعَكَ أَنْ تَسْجُدَ لِمَا خَلَقْتُ بِيَدَيَّ (ص :70) (فرمایا، اے ابلیس تجھے اس چیز کو سجدہ کرنے سے کس چیز نے روکا جس کو میں نے اپنے ہاتھ سے بنایا)۔ دونوں آیتوں پر غور کیجیے تو معلوم ہوگا کہ ایک جگہ ما منعک کے بعد لا ہے دوسری جگہ نہیں ہے۔ اس فرق کی وجہ یہ ہے کہ ما منعک میں چونکہ خود لا کا مضمون موجود ہے۔ اس وجہ سے اس کے بعد اس کا لانا ضروری نہیں ہے لیکن لائیں تو اس سے شدت نکیر کا مضمون پیدا ہوگا۔ چناچہ اس فقرے میں شیطان کے عدم سجدہ کی شناعت پوری طرح نمایاں ہے۔ یہ اسلوب ہماری اپنی زبان میں بھی ہے۔ اِذْ اَمَرْتُكَ کے لفط سے یہ بات نکلتی ہے کہ آدم بجائے خود سزوار سجدہ نہیں تھے بلکہ خدا کے حکم کی بنا پر اس کے سزاوار ہوئے تھے ور ان کو سجدہ اصلاً و حقیقۃً ان کو سجدہ نہیں تھا، بلکہ خود خدا کو سجدہ تھا اس لیے کہ یہ سجدہ اسی کے امتثال امر میں تھا۔ قَالَ اَنَا خَيْرٌ مِّنْهُ ۚ خَلَقْتَنِيْ مِنْ نَّارٍ وَّخَلَقْتَهٗ مِنْ طِيْنٍ۔ اس سے معلوم ہوا کہ شیطان کی سرکشی کی بنیاد اس گھمنڈ پر تھی کہ شرف و عزت کا تعلق نسل و نسب سے ہے اور اس اعتبار سے وہ انسان سے اشرف ہے۔ وہ آگ سے پیدا ہوا ہے۔ آم مٹی سے پیدا ہوئے ہیں۔ قرآن نے یہاں یہ رہنمائی دی کہ شرف و عزت کو نسل و نسب سے متعلق سمجھنے کا فلسفہ ابلیس کی ایجادات میں سے ہے اور جہاں کہیں بھی یہ موجود ہے اسی کی وراثت کی حیثیت سے موجود ہے۔ اللہ کے ہاں جو چیز سبب عزت و سرخروئی ہے وہ صرف اللہ کے حکم کی اطاعت ہے اس کے سوا کوئی چیز بھی خدا کے ہاں عزت پانے کا ذریعہ نہیں بن سکتی۔
Top