Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 12
قَالَ مَا مَنَعَكَ اَلَّا تَسْجُدَ اِذْ اَمَرْتُكَ١ؕ قَالَ اَنَا خَیْرٌ مِّنْهُ١ۚ خَلَقْتَنِیْ مِنْ نَّارٍ وَّ خَلَقْتَهٗ مِنْ طِیْنٍ
قَالَ : اس نے فرمایا مَا مَنَعَكَ : کس نے تجھے منع کیا اَلَّا تَسْجُدَ : کہ تو سجدہ نہ کرے اِذْ اَمَرْتُكَ : جب میں نے تجھے حکم دیا قَالَ : وہ بولا اَنَا : میں خَيْرٌ : بہتر مِّنْهُ : اس سے خَلَقْتَنِيْ : تونے مجھے پیدا کیا مِنْ : سے نَّارٍ : آگ وَّخَلَقْتَهٗ : اور تونے اسے پیدا کیا مِنْ : سے طِيْنٍ : مٹی
(اللہ نے) فرمایا تجھے کیا مانع ہوا اس سے کہ تو سجدہ کرے، جب میں تجھے حکم دے چکا،14 ۔ بولا میں اس سے بہتر ہوں مجھے تو نے آگ سے پیدا کیا اور اسے تو نے مٹی سے پیدا کیا،15 ۔
14 ۔ ارشاد الہی کا کوئی اور جواب بجز تعمیل کے ممکن ہی نہیں، پھر تجھے آخر نافرمانی کیا سوجھی ؟ کونسی چیز تجھے اس پر لائی ؟ (آیت) ” الا “۔ یہاں لا نافیہ یا ناہبہ نہیں بلکہ زایدہ ہے۔ اور زایدہ اصطلاح نحو میں حشو کے مرادف نہیں بلکہ یہ لا جو مضمون بیان ہورہا ہے اس میں اور زور وتاکید پیدا کردیتا ہے۔ زائدۃ ای لتاکید معنی النفی فی منعک (جمل) 15 ۔ (اور یہ دلیل ہے میری افضیلت کی) ابلیس کے اس دعوی اور دلیل کو منطقی شکل میں اگر مرتب کیا جائے تو مقدمات اور نتائج کی صورت حسب ذیل ہوگی :۔ ( 1) آگ خاک سے افضل ہے۔ (2) افضل غیر افضل کے آگے نہیں جھک سکتی، لہذا آگ خاک کے آگے نہیں جھک سکتی، میں فرع ہوں آگ کی، اور آدم (علیہ السلام) فرع ہیں خاک کی، اس لیے میں آدم (علیہ السلام) کے آگ نہیں جھک سکتا۔ ابلیس کو اپنی عقل و ذہانت پر بہت ناز ہے۔ لیکن یہ استدلال تو مغالطوں کی ایک پوٹ ہے۔ اول تو یہ بنیادی دعوی ہی غلط ہے کہ آگ، خاک سے افضل ہے۔ آگ اور خاک دونوں کے الگ الگ خصوصیات ہیں، کسی لحاظ سے یہ افضل کسی اعتبار سے وہ پھر یہ دعوی بھی تمام تر باطل ہے کہ ہمیشہ غیر افضل ہی کو افضل کے آگے جھکنا چاہیے۔ بہت سے موقع اعلی کے لیے بھی ادنی کے آگے جھکنے کے ہوتے ہیں، اور پھر یہ مفروضہ تو اور بھی مہمل ہے کہ افضل کی فرع ہر حال میں غیر افضل کی فرع سے افضل ہی ہوتی ہے، ابلیس اب نافرمانی وکفر اختیار کرچکا تھا اور کافر ونافرمان کی عقل میں نورانیت کی عقل میں نورانیت کہاں، وہ تمام تر ظلمانیت سے بھر جاتی ہے۔ مرشد تھانوی (رح) نے فرمایا کہ ہر ایسا شخص شیطان کا وارث ہے جو اپنی رائے اور رؤیت کو چاہے وہ کشف پر مبنی یا وجدان وذوق پر، شریعت کے مقابلہ میں ترجیح دیتا ہے۔
Top