Tafheem-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 105
وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِیْنَ تَفَرَّقُوْا وَ اخْتَلَفُوْا مِنْۢ بَعْدِ مَا جَآءَهُمُ الْبَیِّنٰتُ١ؕ وَ اُولٰٓئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌۙ
وَلَا تَكُوْنُوْا : اور نہ ہوجاؤ كَالَّذِيْنَ : ان کی طرح جو تَفَرَّقُوْا : متفرق ہوگئے وَاخْتَلَفُوْا : اور باہم اختلاف کرنے لگے مِنْ بَعْدِ : اس کے بعد مَا : کہ جَآءَھُمُ : ان کے پاس آگئے الْبَيِّنٰتُ : واضح حکم وَاُولٰٓئِكَ : اور یہی لوگ لَھُمْ : ان کے لیے عَذَابٌ : عذاب عَظِيْم : بڑا
کہیں تم ان لوگوں کی طرح نہ ہو جانا جو فرقوں میں بٹ گئے اور کھلی کھلی واضح ہدایا ت پانے کے بعد پھر اختلافات میں مبتلا ہوئے۔86 جنھوں نے یہ روش اختیار کی وہ اس روز سخت سزا پائیں گے
سورة اٰلِ عِمْرٰن 86 یہ اشارہ ان امتوں کی طرف ہے جنہوں نے خدا کے پیغمبروں سے دین حق کی صاف اور سیدھی تعلیمات پائیں مگر کچھ مدت گزر جانے کے بعد اساس دین کو چھوڑ دیا اور غیر متعلق ضمنی و فروعی مسائل کی بنیاد پر الگ الگ فرقے بنانے شروع کردیے، پھر فضول و لایعنی باتوں پر جھگڑنے میں ایسے مشغول ہوئے کہ نہ انہیں اس کام کا ہوش رہا جو اللہ نے ان کے سپرد کیا تھا اور نہ عقیدہ و اخلاق کے ان بنیادی اصولوں سے کوئی دلچسپی رہی جن پر درحقیقت انسان کی فلاح وسعادت کا مدار ہے۔
Top