Tafseer-Ibne-Abbas - Aal-i-Imraan : 38
وَ السَّارِقُ وَ السَّارِقَةُ فَاقْطَعُوْۤا اَیْدِیَهُمَا جَزَآءًۢ بِمَا كَسَبَا نَكَالًا مِّنَ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ
وَالسَّارِقُ : اور چور مرد وَالسَّارِقَةُ : اور چور عورت فَاقْطَعُوْٓا : کاٹ دو اَيْدِيَهُمَا : ان دونوں کے ہاتھ جَزَآءً : سزا بِمَا كَسَبَا : اس کی جو انہوں نے کیا نَكَالًا : عبرت مِّنَ : سے اللّٰهِ : اللہ وَاللّٰهُ : اور اللہ عَزِيْزٌ : غالب حَكِيْمٌ : حکمت والا
جو چوری کرے مرد ہو یا عورت ان کے ہاتھ کاٹ ڈالو یہ ان کے فعلوں کی سزا اور خدا کی طرف سے عبرت ہے۔ اور خدا زبردست اور صاحب حکمت ہے۔
(38) چور مرد اور چور عورت کا دایاں ہاتھ کاٹا جائے یہ ان کی چوری کی سزا ہے اور یہ ان کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے گرفت ہے وہ چور کو سزا دینے میں غالب اور ہاتھ کاٹنے کا فیصلہ کرنے میں حکمت والا ہے۔ شان نزول : (آیت) ”والسارق والسارقۃ“۔ (الخ) امام احمد وغیرہ نے عبدال بن عمر ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں ایک عورت نے چوری کی تو اس کا دایاں ہاتھ کاٹ دیا گیا، اس نے عرض کیا یا رسول اللہ میری توبہ کی گنجائش ہے، تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی، یعنی پھر جو شخص توبہ کرے اپنی زیادتی کے بعد“ (الخ)۔
Top