Tafheem-ul-Quran - Al-An'aam : 64
قُلِ اللّٰهُ یُنَجِّیْكُمْ مِّنْهَا وَ مِنْ كُلِّ كَرْبٍ ثُمَّ اَنْتُمْ تُشْرِكُوْنَ
قُلِ : آپ کہ دیں اللّٰهُ : اللہ يُنَجِّيْكُمْ : تمہیں بچاتا ہے مِّنْهَا : اس سے وَ : اور مِنْ : سے كُلِّ كَرْبٍ : ہر سختی ثُمَّ : پھر اَنْتُمْ : تم تُشْرِكُوْنَ : شرک کرتے ہو
کہو، اللہ تمہیں اُس سے اور ہر تکلیف سے نجات دیتا ہے پھر تم دُوسروں کو اُس کا شریک ٹھیراتے ہو۔41
سورة الْاَنْعَام 41 یعنی یہ حقیقت کہ تنہا اللہ ہی قادر مطلق ہے، اور وہی تمام اختیارات کا مالک اور تمہاری بھلائی اور برائی کا مختار کل ہے، اور اسی کے ہاتھ میں تمہاری قسمتوں کی باگ دوڑ ہے، اس کی شہادت تو تمہارے اپنے نفس میں موجود ہے۔ جب کوئی سخت وقت آتا ہے اور اسباب کے سر رشتے ٹوٹتے نظر آتے ہیں تو اس وقت تم بےاختیار اسی کی طرف رجوع کرتے ہو۔ لیکن اس کھلی علامت کے ہوتے ہوئے بھی تم نے خدائی میں بلا دلیل و حجت اور بلا ثبوت دوسروں کو اس کا شریک بنا رکھا ہے۔ پلتے ہو اس کے رزق پر اور ان داتا بناتے ہو دوسروں کو۔ مدد پاتے ہو اس کے فضل و کرم سے اور حامی و ناصر ٹھیراتے ہو دوسروں کو۔ غلام ہو اس کے اور بندگی بجا لاتے ہو دوسروں کی۔ مشکل کشائی کرتا ہے وہ، برے وقت پر گڑ گڑاتے ہو اس کے سامنے، اور جب وہ وقت گزر جاتا ہے تو تمہارے مشکل کشا بن جاتے ہیں دوسرے اور نذریں اور نیازیں چڑھنے لگتی ہیں دوسروں کے نام کی۔
Top