Dure-Mansoor - An-Najm : 15
وَ مَنْ یَّقْنُتْ مِنْكُنَّ لِلّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ تَعْمَلْ صَالِحًا نُّؤْتِهَاۤ اَجْرَهَا مَرَّتَیْنِ١ۙ وَ اَعْتَدْنَا لَهَا رِزْقًا كَرِیْمًا
وَمَنْ : اور جو يَّقْنُتْ : اطاعت کرے مِنْكُنَّ : تم میں سے لِلّٰهِ : اللہ کی وَرَسُوْلِهٖ : اور اس کا رسول وَتَعْمَلْ : اور عمل کرے صَالِحًا : نیک نُّؤْتِهَآ : ہم دیں گے اس کو اَجْرَهَا : اس کا اجر مَرَّتَيْنِ ۙ : دوہرا وَاَعْتَدْنَا : اور ہم نے تیار کیا لَهَا : اس کے لیے رِزْقًا كَرِيْمًا : عزت کا رزق
اس کے قریب جنۃ الماوی ہے
74:۔ عبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت ) '' عندھا جنۃ الماوی '' پڑھا (اس کے قریب جنت الماوی ہے) اور آپ نے اس پر عیب لگایا جس نے پڑھا (آیت ) '' جنۃ الماوی '' 75:۔ عبدبن حمید (رح) نے عبداللہ بن زبیر ؓ سے روایت کیا کہ جس شخص نے (آیت ) '' جنۃ الماوی '' پڑھا یعنی اللہ تعالیٰ نے اسے دیوانہ بنادیا کیونکہ یہ (آیت ) '' جنۃ الماوی '' ہے 76:۔ ابن جریر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے (آیت ) '' عندھا جنۃ الماوی '' کے بارے میں روایت کیا کہ وہ عرش کے داہنی طرف ہے اور وہ شہد کا گھر ہے۔ 77:۔ ابوالشیخ نے العظمہ میں ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ جنت ساتویں بلند آسمان میں ہے اور دوزخ ساتویں نچلی زمین میں ہے۔ 78:۔ ابن المنذر وابن ابی حاتم نے علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے اس کو یوں پڑھا (آیت ) '' عندھا جنۃ الماوی '' یعنی یہ رات گزارنے کی جنت ہے۔
Top