Tafseer-al-Kitaab - An-Naml : 24
وَجَدْتُّهَا وَ قَوْمَهَا یَسْجُدُوْنَ لِلشَّمْسِ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ وَ زَیَّنَ لَهُمُ الشَّیْطٰنُ اَعْمَالَهُمْ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِیْلِ فَهُمْ لَا یَهْتَدُوْنَۙ
وَجَدْتُّهَا : میں پایا ہے اسے وَقَوْمَهَا : اور اس کی قوم يَسْجُدُوْنَ : وہ سجدہ کرتے ہیں لِلشَّمْسِ : سورج کو مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا وَزَيَّنَ : اور آراستہ کر دکھائے ہیں لَهُمُ : انہیں الشَّيْطٰنُ : شیطان اَعْمَالَهُمْ : ان کے عمل (جمع) فَصَدَّهُمْ : پس روک دیا انہیں عَنِ السَّبِيْلِ : راستہ سے فَهُمْ : سو وہ لَا يَهْتَدُوْنَ : راہ نہیں پاتے
میں نے اس کو اور اس قوم کو دیکھا کہ وہ اللہ کو چھوڑ کر آفتاب کو سجدہ کرتے ہیں۔ '' (دراصل) شیطان نے ان کے اعمال ان کی نظر میں خوشنما بنا دئیے اور ان کو راہ (راست) سے روک دیا۔ چناچہ وہ (راہ) ہدایت نہیں پاتے
[8] یہاں سے لے کر آیت 26 کے آخر تک ہدہد کے قول پر اللہ تعالیٰ کا اپنا اضافہ ہے جیسا کہ انداز کلام سے صاف ظاہر ہے۔ یہ اسی قسم کی تضمین ہے جس کی متعدد مثالیں پیچھے گزر چکی ہیں۔
Top