Tafseer-al-Kitaab - Al-Maaida : 38
وَ السَّارِقُ وَ السَّارِقَةُ فَاقْطَعُوْۤا اَیْدِیَهُمَا جَزَآءًۢ بِمَا كَسَبَا نَكَالًا مِّنَ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ
وَالسَّارِقُ : اور چور مرد وَالسَّارِقَةُ : اور چور عورت فَاقْطَعُوْٓا : کاٹ دو اَيْدِيَهُمَا : ان دونوں کے ہاتھ جَزَآءً : سزا بِمَا كَسَبَا : اس کی جو انہوں نے کیا نَكَالًا : عبرت مِّنَ : سے اللّٰهِ : اللہ وَاللّٰهُ : اور اللہ عَزِيْزٌ : غالب حَكِيْمٌ : حکمت والا
(مسلمانو، ) چوری کرنے والا اور چوری کرنے والی دونوں کے ہاتھ کاٹ ڈالو۔ یہ ان کے کرتوتوں کا بدلہ ہے اور اللہ کی طرف سے عبرت انگیز سزا، اور اللہ زبردست (اور) حکمت والا ہے۔
[31] دونوں ہاتھ نہیں بلکہ ایک ہاتھ۔ پہلی چوری پر داہنا ہاتھ پہنچے سے کاٹا جائے گا۔ رسول اللہ ﷺ کے حکم کے مطابق ایک ڈھال کی قیمت سے کم کی چوری میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ (ڈھال کی قیمت اس زمانے میں دس درہم تھی) ۔ پھر بہت سی چیزیں ایسی ہیں جن کی چوری پر آپ نے ہاتھ کاٹنے کی ممانعت فرمائی ہے۔ مثلاً پھل، ترکاری اور کھانے پینے کی چیزیں۔
Top