Tafseer-al-Kitaab - Al-Hadid : 18
اِنَّ الْمُصَّدِّقِیْنَ وَ الْمُصَّدِّقٰتِ وَ اَقْرَضُوا اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا یُّضٰعَفُ لَهُمْ وَ لَهُمْ اَجْرٌ كَرِیْمٌ
اِنَّ الْمُصَّدِّقِيْنَ : بیشک صدقہ کرنے والے مرد وَالْمُصَّدِّقٰتِ : اور صدقہ کرنے والی عورتیں وَاَقْرَضُوا اللّٰهَ : اور انہوں نے قرض دیا اللہ کو قَرْضًا حَسَنًا : قرض حسنہ يُّضٰعَفُ : دوگنا کیا جائے گا لَهُمْ : ان کے لیے وَلَهُمْ : اور ان کے لیے اَجْرٌ كَرِيْمٌ : اجر ہے عزت والا
بلاشبہ صدقہ دینے والے مرد اور صدقہ دینے والی عورتیں اور (وہ لوگ جنہوں نے) اللہ کو قرض دیا، اچھا قرض، (قیامت کے دن) ان کو (ان کا دیا) کئی گنا بڑھا کردیا جائے گا اور ان کے لئے باعزت اجر ہے۔
[28] یہاں اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کے لئے صدقہ اور قرض کے دو لفظ استعمال ہوئے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک خرچ تو وہ ہے جس کا مطالبہ ہر ذی استطاعت مسلمان سے عام حالات میں ہے۔ دوسرا خرچ وہ ہے جس کا مطالبہ کسی ناگہانی ضرورت کے موقع پر ملت کے تحفظ کے لئے کیا جاتا ہے۔ پہلے کو یہاں صدقہ کے لفظ سے تعبیر فرمایا ہے اور اس کے لئے فاعل اور صفت کے صیغے استعمال ہوئے ہیں اس لئے کہ وہ دواماً مطلوب ہے، دوسرے کو قرض سے تعبیر فرمایا ہے جو عندالضرورت دیا جاتا ہے اسی لئے اس کے لئے فعل کا صیغہ استعمال ہوا ہے۔
Top