Tafseer-al-Kitaab - An-Naba : 3
الَّذِیْ هُمْ فِیْهِ مُخْتَلِفُوْنَؕ
الَّذِيْ : وہ جو هُمْ فِيْهِ : وہ اس میں مُخْتَلِفُوْنَ : اختلاف کر رہے ہیں
جس (کے بارے) میں یہ مختلف (رائے رکھتے) ہیں ؟
[2] قیامت کے بارے میں مشرکین عرب شدید قسم کے تناقص فکر میں مبتلا تھے۔ ایک گروہ کھلم کھلا اس کا انکار کرتا تھا۔ ایک دوسرا گروہ صریح انکار کے بجائے مختلف شبہات وارد کرتا تھا۔ اس کا گمان تھا کہ اول تو قیامت کا ہونا ہی بعید ازقیاس ہے اور ہوئی بھی تو اس کے لئے فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں۔ ہمارا لوٹنا ہمارے دیوتاؤں کی طرف ہوگا جو ہمیں اللہ کی پکڑ سے بچا لیں گے۔ یہ لوگ اس خبط میں بھی مبتلا تھے کہ ان کا خوشحال ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ اللہ کی نظروں میں وہ اچھے ہیں لہذا کوئی وجہ نہیں کہ جو عزت و سرفرازی اللہ نے ان کو دنیا میں دے رکھی ہے قیامت میں ان کو اس سے محروم کر دے۔
Top