Tafseer-e-Majidi - Al-An'aam : 40
اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا ثُمَّ كَفَرُوْا ثُمَّ اٰمَنُوْا ثُمَّ كَفَرُوْا ثُمَّ ازْدَادُوْا كُفْرًا لَّمْ یَكُنِ اللّٰهُ لِیَغْفِرَ لَهُمْ وَ لَا لِیَهْدِیَهُمْ سَبِیْلًاؕ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے ثُمَّ كَفَرُوْا : پھر کافر ہوئے وہ ثُمَّ : پھر اٰمَنُوْا : ایمان لائے ثُمَّ كَفَرُوْا : پھر کافر ہوئے ثُمَّ : پھر ازْدَادُوْا كُفْرًا : بڑھتے رہے کفر میں لَّمْ يَكُنِ : نہیں ہے اللّٰهُ : اللہ لِيَغْفِرَ : کہ بخشدے لَھُمْ : انہیں وَ : اور لَا لِيَهْدِيَھُمْ : نہ دکھائے گا سَبِيْلًا : راہ
آپ کہیے کہ اچھا یہ تو بتاؤ کہ اگر تم پر اللہ کا عذاب آپڑے یا (قیامت کی) گھڑی آپڑے، تو کیا اللہ کے سوا اور کو پکاروگے (بتاؤ) اگر سچے ہو،64 ۔
64 ۔ (اپنے دعوی شرک میں) یعنی اگر تم واقعی خلوص دل کے ساتھ دوسرے معبودوں کے بھی قائل ہو۔ تو انتہائی نازک وقتوں پر انہیں کیوں پکارتے ہو ؟ (آیت) ” ان اتکم عذاب اللہ “۔ اگر تم پر عذاب الہی یک بیک آپڑے۔ جیسا کہ پچھلی قوموں پر آچکا ہے۔ مراد عذاب دنیوی کی کوئی شکل ہے۔ (آیت) ” اتتکم الساعۃ “۔ قیامت آجائے۔ جو مجموعہ ہوگی بہت سی ہولناکیوں کا۔ مراد عذاب آخرت ہے۔ (آیت) ” اغیر اللہ تدعون “۔ کیا کسی غیر اللہ کو بھی انتہائی مصیبتوں کو دور کرنے کو پکاروگے ؟
Top