Urwatul-Wusqaa - An-Nahl : 122
وَ اٰتَیْنٰهُ فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً١ؕ وَ اِنَّهٗ فِی الْاٰخِرَةِ لَمِنَ الصّٰلِحِیْنَؕ
وَاٰتَيْنٰهُ : اور اس کو دی ہم نے فِي الدُّنْيَا : دنیا میں حَسَنَةً : بھلائی وَاِنَّهٗ : اور بیشک وہ فِي الْاٰخِرَةِ : آخرت میں لَمِنَ : البتہ۔ سے الصّٰلِحِيْنَ : نیکو کار (جمع)
اسے دنیا میں بھی بہتری دی اور بلاشبہ آخرت میں بھی اس کی جگہ صالح انسانوں میں ہو گی
وہ دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب وکامران ہوا : 136۔ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) ایک ایسا انسان تھا جو دنیا میں بھی بہت کامیاب ہوا اور اللہ نے اس کو آخرت میں بھی سرخرو فرمایا اس لئے یہ بات بھی واضح ہوگئی کہ دنیوی نعمتوں سے سرفرازی ‘ مراتب اخروی کے ذرا بھی منافی نہیں بلاشبہ دنیا میں جتنی بھی نعمتیں ہو سکتی ہیں سب آپ کی ذات میں جمع تھیں اور آپ صالحین کے بھی سرور وسردار تھے ، آپ جد انبیاء بھی کہلائے اور قرآن کریم نے آپ کی صدیقیت کو بھی نمایاں کر کے بیان کیا اور گزشتہ آیات میں آپ کو (کان امۃ) بھی کہا گیا گویا آپ اللہ تعالیٰ کی عبادت میں بھی ایک جماعت کے قائم مقام تھے ۔
Top