Urwatul-Wusqaa - Al-Anbiyaa : 14
قَالُوْا یٰوَیْلَنَاۤ اِنَّا كُنَّا ظٰلِمِیْنَ
قَالُوْا : وہ کہنے لگے يٰوَيْلَنَآ : ہائے ہماری شامت اِنَّا كُنَّا : ہم بیشک تھے ظٰلِمِيْنَ : ظالم
بستیوں کے باشندوں نے پکارا ! افسوس ہم پر بلاشبہ ہم ظلم کرنے والے تھے
بھاگنے والوں نے مان لیا کہ بلاشبہ ہم ہی ظالم تھے لیکن اس ماننے سے فائدہ : 14۔ عذاب الہی نے جب ان کو آدبوچا تو اب لگے اعتراف کرنے کہ ہائے افسوس ہم کو ہم ہی ظالم تھے لیکن ان کے اس واویلا کا کچھ فائدہ نہ ہوا کہ یہ بات بھی ان پر پہلے واضح کی جا چکی تھی گزشتہ قوموں کے حالات کو پڑھو انہوں نے پہلے عذاب الہی کے لئے مطالبہ پر مطالبہ کیا اور قانون الہی نے ان کو ڈھیل دی اور وہ بھی ایک مدت تک دی ہی رکھی لیکن جب قانون الہی کے مطابق ان پر گرفت کا وقت آیا اور وہ پکڑ لئے گئے تو اس وقت انہوں نے گڑ گڑانا شروع کردیا اور ان کو یہی کہا گیا کہ اب تمہارے اس گڑگڑانے کی کوئی قیمت نہیں اور ایسا نہ ہو کہ کل تم بھی وہی کرو جو گزشتہ قوموں نے کیا لیکن انہوں نے ایک نہ سنی اب جب ان کو قانون گرفت کرلی تو اب یہ بھی چیخنے لگے اور تسلیم کرنے لگے کہ ” افسوس ہم پر ! بلاشبہ ہم ہی ظلم کرنے والے تھے ۔ “ کیا پہلوں کو افسوس کرنے سے کچھ حاصل ہوا جواب ان کو حاصل ہوگا ؟
Top