Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 185
قَالُوْۤا اِنَّمَاۤ اَنْتَ مِنَ الْمُسَحَّرِیْنَۙ
قَالُوْٓا : وہ بولے (کہنے لگے) اِنَّمَآ : اس کے سوا نہیں اَنْتَ : تو مِنَ : سے الْمُسَحَّرِيْنَ : سحر زدہ (جمع)
وہ بولے تم پر تو کسی نے جادو کردیا ہے
قوم کے لوگوں نے کہا کہ اے شعیب تجھ پر تو جادو کردیا گیا ہے : 185۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) کو قوم کے وڈیروں نے مخاطب کرلیا اور اپنے ہاں طلب کرکے کہنے لگے کہ شعیب ایسا معلوم ہوتا ہے کہ تجھ پر کسی نے جادو کردیا ہے وہ ایسا کیوں نہ کہتے ان کی ساری معاشی خوشحالی کا انحصار ان بےایمانیوں اور دھوکہ بازیوں پر تھا وہ اتنے بھلے مانس کب تھے کہ حضرت شعیب (علیہ السلام) کی نصیحت پر کان دھرتے اور ان کی نصیحت کو سن کر اپنے کرتوتوں سے باز آتے انہوں نے اپنی غلطی کو غلطی ماننے ہی سے انکار کردیا اور اس کی اصلاح کی طرف توجہ کرنا ہی مناسب نہ سمجھا بلکہ الٹا حضرت شعیب (علیہ السلام) پر الزام لگایا کہ تم پر تو کسی نے جادو کردیا ہے جبھی تو تم ہمیں ایسے مشورے دے رہے ہو جن پر اگر ہم عمل کریں تو یہ تجارت کی گہماگہمی یا دولت و ثروت کی فراوانی سب کی سب یکدم ختم ہو کر رہ جائے کوئی ذی شعور آدمی اپنی قوم کو ایسا مشورہ نہیں دے سکتا جو ان کی اقتصادی تباہی کا سبب بنے ، اے شعیب یقینا تمہارا دماغ کام نہیں کر رہا تم اپنا علاج کراؤ پھر ہم کو آکر نصیحت کرنا ، دریا میں رہ کر مگرمچھ سے بیر کسی عقل مند آدمی کا کام نہیں ‘ تیری مت کسی نے مار دی ہے ۔ پھر آخر تیری حیثیت ہی کیا ہے کہ تو ہم سے ایسی بات کہے ۔
Top