Urwatul-Wusqaa - An-Naml : 12
وَ اَدْخِلْ یَدَكَ فِیْ جَیْبِكَ تَخْرُجْ بَیْضَآءَ مِنْ غَیْرِ سُوْٓءٍ١۫ فِیْ تِسْعِ اٰیٰتٍ اِلٰى فِرْعَوْنَ وَ قَوْمِهٖ١ؕ اِنَّهُمْ كَانُوْا قَوْمًا فٰسِقِیْنَ
وَاَدْخِلْ : اور داخل کر (ڈال) يَدَكَ : اپنے گریبان میں فِيْ جَيْبِكَ : اپنے گریبان میں تَخْرُجْ : وہ نکلے گا بَيْضَآءَ : سفید۔ روشن مِنْ : سے۔ کے غَيْرِ سُوْٓءٍ : کسی عیب کے بغیر فِيْ : میں تِسْعِ اٰيٰتٍ : نو نشانیاں اِلٰى : طرف فِرْعَوْنَ : فرعون وَقَوْمِهٖ : اور اس کی قوم اِنَّهُمْ : بیشک وہ كَانُوْا : ہیں قَوْمًا : قوم فٰسِقِيْنَ : نافرمان
اور اے موسیٰ ! اپنا ہاتھ گریبان میں ڈال تو وہ بلا کسی عیب کے سفید ہو کر نکلے گا ، یہ نو نشانیوں میں سے ہیں فرعون اور اس کی قوم کی طرف بلاشبہ وہ بڑے نافرمان لوگ ہیں
اے موسیٰ (علیہ السلام) اپنا ہاتھ گریبان میں ڈال اور اس کا معجزانہ رنگ دیکھ اور فرعون کو دکھا : 12۔ اے موسیٰ ! ہم تیرے خیال کو روکنا نہیں چاہتے بلکہ اس کا رخ پھیرنا چاہتے ہیں ذرا اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں ڈال کر واپس لا اور اب دیکھ کہ اس کی حالت کیا ہے ؟ وہ پہلے کیا تھا اور اب کیا ہوگیا ؟ اس طرح ہم نے تیرے اپنے ہی دل کے اندر کی آواز کا رخ پھیردیا ہے اور تیرا داہنا ہاتھ ایک اتنا بڑا نشان ہے جس سے یہ بات ثابت کردی جائے گی کہ حکومت کا اہل فرعون ہے یا بنی اسرائیل ؟ گویا موسیٰ (علیہ السلام) سے یہ کہا جا رہا ہے کہ ع اپنے من میں ڈوب کر پا جا سراغ زندگی : تیرا وہ خیال جو ماضی کی طرف نکلا ہے اس کو مستقبل کی طرف پھیر دے اور اپنے ماضی سے مستقبل کو تیار کر کے فرعون کو دکھا دے یہ اتنے بڑے دونشانات ہیں جن کا جواب فرعون جیسے متکبر کے پاس یقینا نہیں ۔ اے موسیٰ ! یہ ہماری جانب سے تمہاری نبوت و رسالت کے دو بڑے نشان ہیں ” عصا “ اور ” یدبیضا “ یہ تمہاری پیغام صداقت اور دلائل وبراہین حق کی زبردست تائید کریں گے پس جس طرح ہم نے تجھ کو نبوت و رسالت سے نوازا اسی طرح تم کو یہ دو عظیم الشان نشان بھی عطا کئے ، بلاشبہ یہ دونوں نشانات بہت بڑے نشانات کا پیش خیمہ ثابت ہوں گے اور فرعون اور اس کے اعوان وانصار کو اسی طرح مبہوت کردیں گے کہ ان کے لئے پائے رفتن نہ جائے ماندن کی حالت پیدا ہوجائے گی ، اب جاؤ اور فرعون اور اس کی قوم کو راہ ہدایت دکھاؤ کہ انہوں نے بہت ہی سرکشی اور نافرمانی اختیار کر رکھی ہے اور اپنے غرور وتکبر اور انتہائی ظلم کے ساتھ انہوں نے بنی اسرائیل کو غلام بنا رکھا ہے سو ان کو غلامی سے راستگاری دلاؤ ، تفصیلات اس کی پیچھے کئی مقامات پر اور خصوصا سورة طہ میں گزر چکی ہیں وہیں سے ملاحظہ کریں ۔
Top