Urwatul-Wusqaa - Az-Zukhruf : 11
وَ الَّذِیْ نَزَّلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءًۢ بِقَدَرٍ١ۚ فَاَنْشَرْنَا بِهٖ بَلْدَةً مَّیْتًا١ۚ كَذٰلِكَ تُخْرَجُوْنَ
وَالَّذِيْ نَزَّلَ : اور وہی ذات ہے جس نے نازل کیا مِنَ السَّمَآءِ : آسمان سے مَآءًۢ : پانی بِقَدَرٍ : ساتھ اندازے کے فَاَنْشَرْنَا بِهٖ : پھر زندہ کیا ہم نے ساتھ اس کے بَلْدَةً مَّيْتًا : مردہ زمین کو كَذٰلِكَ : اسی طرح تُخْرَجُوْنَ : تم نکالو جاؤ گے
اور (وہی ہے) جس نے آسمانوں سے ایک خاص اندازے سے پانی برسایا پھر ہم نے اس مردہ زمین کو زندہ کیا اسی طرح تم نکالے جاؤ گے
اللہ وہ ذات ہے جس نے تمہارے لیے آسمانوں سے پانی نازل کیا اور مردہ زمین کو زندہ کر دیا 11 ؎ مخاطبین کو کہا جا رہا ہے کہ تم نے اپنی زندگی میں بارہا یہ بات دیکھی ہوگی کہ زمین سڑی پڑی ہے اور سبزہ زار کا اس پر نام و نشان بھی باقی نہیں رہا جس طرف نظر اٹھاتے ہو تم کو صاف چٹیل میدان ہی میدان نظر آتا ہے لیکن پھر کیا ہوتا ہے جب اللہ تعالیٰ اس زمین پر بارش برسا دیتا ہے کہ متہارے دیکھتے ہی دیکھتے زمین ہری بھری ہوجاتی ہے اور ابھی چار دن بھی نہیں گزرتے کہ ہر طرف سبزہ ہی سبزہ نظر آنے لگتا ہے اور وہ زمین جو کل تک مردہ نظر آتی تھی آج بحمد اللہ زندگی سے بھری پڑی ہے کیا اس طرح کی مثالوں سے تم نہیں سمجھ سکتے کہ جو اللہ ربِّ ذوالجلال والاکرام اس اس مردہ زمین کو اچانک تمہارے دیکھتے ہی دیکھتے زندگی بخش دیتا ہے وہ تم کو قیامت کے روز اس طرح زندہ نہیں کرسکے گا ، آخر کیوں ؟ اچھا تم مانو یا یا نہ مانو لیکن اس طرح ہم تم کو دوبارہ میدان حشر میں لا کھڑا کریں گے کہ تمہاری آنکھیں کھلیں گی تو تم میدان حشر میں کھڑے ہو گے اور اس وقت تم کو معلوم ہوگا کہ یہ تو وہ دن آگیا جس دن کی خبر ہم کو دی جاتی رہی اور ہم اس کے آنے سے مسلسل انکار کرتے رہے اور بلاشبہ اس وقت تمہاری حالت دیدنی ہوگی۔
Top