Urwatul-Wusqaa - Adh-Dhaariyat : 10
قُتِلَ الْخَرّٰصُوْنَۙ
قُتِلَ : مارے گئے الْخَرّٰصُوْنَ : اٹکل دوڑانے والے
غارت ہوئے اٹکل سے باتیں بنانے والے
غارت ہوئے اٹکل سے باتیں بنانے والے جو ہمیشہ شک میں مبتلا ہیں 10 ۔ (الخراصون) اٹکل دوڑانے والے جھوٹ بکنے والے (خرص) مبالغہ کا صیغہ (قتل) بددعا کا ایک کلمہ ہے جیسے ہماری زبان میں بدذات ، نامراد اور بدبخت کے الفاظ بولے جاتے ہیں اور اسی کو لعنت اور پھٹکار کے الفاظ سے تعبیر کرتے ہیں درختوں پر پھل جو لگتے ہیں ان پھلوں کو دیکھ کر اور اس طرح پھل دار بیلوں کو دیکھ کر پھلوں کا اندازہ کرنے والے کو بھی ” خراص “ کہا جاتا ہے کیونکہ وہ اندازہ کرتا ہے اور اندازہ سے ان کے پھلوں اور پھر پھلوں کی رقم اور قیمت لگا کر بتا دیتا ہے جن لوگوں کا پیچھے سے ذکر چلتا آرہا ہے یہ لوگ جو باتیں کرتے ہیں دین اسلام کے متعلق ، نبی اعظم و آخر ﷺ کے متعلق ، اللہ کی کتاب کے متعلق ، روز آخرت کے متعلق اور اسلام کی تعلامیت کے متعلق یہ سب باتیں محض اٹکل پچو سے کہتے ہیں کوئی مدلل بات نہیں کرتے اور ظاہر ہے کہ جب کوئی دلیل موجودڈ نہ ہو تو جو کچھ کہا جائے گا وہ کیا ہوگا ؟ اس کو اٹکل پچو اور اندازہ ہی سے تعبیر کی اجائے گا یا دفع الوقتی کرنا ہے خواہ وہ کسی طرح ہوجائے کوئی سیدھی اور صاف دلیل سے بات نہیں کریں گے ان کے لیے قرآن کریم کا بددعائیہ فقرہ ہے کہ ” اٹکل پچو سے باتیں کرنے والے مارے گئے “
Top