Urwatul-Wusqaa - Adh-Dhaariyat : 9
یُّؤْفَكُ عَنْهُ مَنْ اُفِكَؕ
يُّؤْفَكُ : پھیرا جاتا ہے عَنْهُ : اس سے مَنْ اُفِكَ : جو پھیرا جاتا ہے
اس سے وہی باز رہتا ہے جس کو (دین حق سے) پھیر دیا گیا
اس سے وہی پھیرا جاتا ہے جس کو پھیر دیا گیا ہو یعنی دین حق سے 9 ۔ (یوفک) واحد مذکر غائب مضارع مجہول افک سے پھیرا جاتا ہے۔ بھٹکایا جاتا ہے۔ افک وہ پھیرا گیا۔ ماضی مجہول کا صیغہ واحد مذکر غائب۔ اس کے معنی کسی شے کے اپنے اصلی رخ سے پھیرنے کے ہیں اور یہ سب استعارات ہیں۔ اشارات ہیں جن کے اندر بہت بڑا مضمون مخفی رکھا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے اللہ کے رسول ﷺ سے اللہ کی کتاب قرآن کریم سے قیامت کے روز یوم آخرت سے پھیر دیا جاتا ہے اور پھر جس کو پھیر دیا جاتا ہے اس کی رہنمائی کے لیے اللہ کے رسول آئیں ، اس کے سامنے سینکڑوں نہیں ہزاروں دلائل رکھیں لیکن سب ایسا ہی ہے جیسے بھینس سامنے بین بجانا ایسے لوگوں پر کوئی نصیحت اور کوئی دلیل اثر نہیں کرتی اور وہ کبھی اپنی اس بےمہاری سے واپس نہیں آتے اور پھر ان کے منہ میں جو آتا ہے کہہ دیتے ہیں۔ متضاد باتیں کرتے ہیں۔ ہنسی اور مذاق میں سب کچھ اڑا دیتے ہیں اور اس حالت کے لوگ اس وقت بھی موجود تھے اور آج بھی ان لوگوں کی کوئی کمی موجود نہیں ہے بلکہ اکثریت انہی لوگوں کی ہے اور پھر عوام تو عوام خواص کا بھی اس وقت یہی حال رہا ہے اور اندھی دوڑ میں سب کے سب شریک ہیں اور منزل مقصود کسی کو بھی یاد نہیں جو کچھ ہے محض زبانی دعویٰ ہے اور حالت یہ ہے کہ چھوٹے میاں تو چھوٹے میاں بڑے میاں سبحان اللہ۔
Top