Tafseer-e-Usmani - Hud : 115
وَ اصْبِرْ فَاِنَّ اللّٰهَ لَا یُضِیْعُ اَجْرَ الْمُحْسِنِیْنَ
وَاصْبِرْ : اور صبر کرو فَاِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ لَا يُضِيْعُ : ضائع نہیں کرتا اَجْرَ : اجر الْمُحْسِنِيْنَ : نیکی کرنے والے
اور صبر کر البتہ اللہ ضائع نہیں کرتا ثواب نیکی کرنے والوں کا7
7 قرآن کریم میں غور کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ حق تعالیٰ کی امداد و اعانت حاصل کرنے میں دو چیزوں کو خاص دخل ہے۔ صلوٰۃ اور صبر (يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اسْتَعِيْنُوْا بالصَّبْرِ وَالصَّلٰوةِ ۭاِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِيْنَ ) 2 ۔ البقرۃ :153) یہاں بھی " صلوٰۃ کے بعد " صبر " کا حکم فرمایا۔ مطلب یہ ہے کہ مومن خدا کی عبادت و فرمانبرداری میں ثابت قدم رہے اور کسی دکھ درد کی پروا نہ کرے، تب خدا کی مدد و نصرت حاصل ہوتی ہے اس کے یہاں کسی نیکوکار کا اجر ضائع نہیں ہوتا، بلکہ اندازہ سے زائد ملتا ہے۔
Top