Tafseer-e-Usmani - Maryam : 53
وَ وَهَبْنَا لَهٗ مِنْ رَّحْمَتِنَاۤ اَخَاهُ هٰرُوْنَ نَبِیًّا
وَوَهَبْنَا : اور ہم نے عطا کیا لَهٗ : اسے مِنْ رَّحْمَتِنَآ : اپنی رحمت سے اَخَاهُ : اس کا بھائی هٰرُوْنَ : ہارون نَبِيًّا : نبی
اور بخشا ہم نے اس کو اپنی مہربانی سے بھائی اس کا ہارون نبی6 
6  یعنی ہارون (علیہ السلام) حضرت موسیٰ کے کام میں مددگار ہوئے جیسے کہ انہوں نے خود درخواست کی تھی۔ (وَاَخِيْ هٰرُوْنُ هُوَ اَفْصَحُ مِنِّيْ لِسَانًا فَاَرْسِلْهُ مَعِيَ رِدْاً يُّصَدِّقُنِيْٓ) 28 ۔ القصص :34) اور (وَاجْعَلْ لِّيْ وَزِيْرًا مِّنْ اَهْلِيْ 29؀ۙ هٰرُوْنَ اَخِي 30؀ۙ ) 20 ۔ طہ :30-29) حق تعالیٰ نے درخواست قبول فرمائی اور ہارون (علیہ السلام) کو نبی بنا کر ان کی اعانت وتقویت کے لیے دے دیا۔ ویسے عمر میں حضرت ہارون (علیہ السلام) بڑے تھے کہتے ہیں کہ دنیا میں کسی نے اپنے بھائی کے لیے اس سے بڑی شفاعت نہیں کی جو موسیٰ (علیہ السلام) نے حضرت ہارون (علیہ السلام) کے لیے کی تھی۔
Top