Tafseer-e-Usmani - Maryam : 78
اَطَّلَعَ الْغَیْبَ اَمِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمٰنِ عَهْدًاۙ
اَطَّلَعَ : کیا وہ مطلع ہوگیا ہے الْغَيْبَ : غیب اَمِ : یا اتَّخَذَ : اس نے لے لیا عِنْدَ الرَّحْمٰنِ : اللہ رحمن سے عَهْدًا : کوئی عہد
کیا جھانک آیا ہے غیب کو یا لے رکھا ہے رحمان سے عہد1
1 یعنی ایسے یقین و وثوق سے جو دعویٰ کر رہا ہے کیا غیب کی خبر پا لی ہے ؟ یا خدا سے کوئی وعدہ لے چکا ہے ؟ ظاہر ہے کہ دونوں میں سے ایک بات بھی نہیں۔ ایک گندے کافر کی کیا بساط کہ وہ اس طرح کی غیبیات تک رسائی حاصل کرلے ؟ رہا خدا کا وعدہ، وہ ان لوگوں سے ہوسکتا ہے جنہوں نے اپنا عہد پورا کر کے " لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ " اور عمل صالح کی امانت خدا کے پاس رکھ دی ہے۔
Top