Tafseer-e-Usmani - Al-Anbiyaa : 9
ثُمَّ صَدَقْنٰهُمُ الْوَعْدَ فَاَنْجَیْنٰهُمْ وَ مَنْ نَّشَآءُ وَ اَهْلَكْنَا الْمُسْرِفِیْنَ
ثُمَّ : پھر صَدَقْنٰهُمُ : ہم نے سچا کردیا ان سے الْوَعْدَ : وعدہ فَاَنْجَيْنٰهُمْ : پس ہم نے بچا لیا انہیں وَمَنْ نَّشَآءُ : اور جس کو ہم نے چاہا وَاَهْلَكْنَا : اور ہم نے ہلاک کردیا الْمُسْرِفِيْنَ : حد سے بڑھنے والے
پھر سچا کردیا ہم نے ان سے وعدہ سو بچا دیا ان کو اور جس کو ہم نے چاہا اور غارت کر دیاحد سے نکلنے والوں کو2
2 ان کا امتیاز دوسرے بندوں سے یہ تھا کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے مخلوق کی ہدایت و اصلاح کے لیے کھڑے کیے گئے تھے خدا ان کی طرف وحی بھیجتا اور باوجود بےسروسامانی کے مخالفین کے مقابلہ میں ان کی حمایت ونصرت کے وعدے کرتا تھا چناچہ اللہ نے اپنے وعدے سچے کر دکھائے۔ ان کو مع رفقاء کے محفوظ رکھا اور بڑے بڑے متکبر دشمن جو ان سے ٹکرائے تباہ و غارت کردیئے گئے۔ بیشک محمد ﷺ بھی بشر ہیں۔ لیکن اسی نوع کے بشر ہیں جن کی اعانت و حمایت ساری دنیا کے مقابلہ میں کی جاتی ہے ان کے مخالفین کو چاہیے کہ اپنا انجام سوچ رکھیں اور پہلی قوموں کی مثالوں سے عبرت حاصل کریں۔ کہیں آخرت کے حساب سے پہلے دنیا ہی میں حساب شروع نہ کردیا جائے۔
Top