Tafseer-e-Usmani - Yaseen : 82
اِنَّمَاۤ اَمْرُهٗۤ اِذَاۤ اَرَادَ شَیْئًا اَنْ یَّقُوْلَ لَهٗ كُنْ فَیَكُوْنُ
اِنَّمَآ : اس کے سوا نہیں اَمْرُهٗٓ : اس کا کام اِذَآ : جب اَرَادَ شَيْئًا : وہ ارادہ کرے کسی شے کا اَنْ : کہ يَّقُوْلَ : وہ کہتا ہے لَهٗ : اس کو كُنْ : ہوجا فَيَكُوْنُ : تو وہ ہوجاتی ہے
اس کا حکم یہی ہے کہ جب کرنا چاہے کسی چیز کو تو کہے اس کو ہو وہ اسی وقت ہوجائے2
2  یعنی کسی چھوٹی بڑی چیز کے پہلی مرتبہ یا دوبارہ بنانے میں اسے دقت ہی کیا ہوسکتی ہے اس کے ہاں تو بس ارادہ کی دیر ہے جہاں کسی چیز کے پیدا کرنے کا ارادہ کیا اور کہا ہوجا ! فوراً ہوئی رکھی ہے۔ ایک سیکنڈ کی تاخیر نہیں ہوسکتی۔ (تنبیہ) میرے خیال میں اس آیت کو پہلی آیت کے ساتھ ملا کر یوں بھی کہا جاسکتا ہے کہ پہلے خلق بدن کا ذکر تھا یہاں نفخ روح کا مطلب سمجھا دیا۔ واللہ اعلم۔ راجع و فوائد سورة الاسراء تحت بحث الروح۔
Top