Tafseer-e-Usmani - Al-Ghaashiya : 3
عَامِلَةٌ نَّاصِبَةٌۙ
عَامِلَةٌ : عمل کرنے والے نَّاصِبَةٌ : مشقت اٹھانیوالے
محنت کرنے والے تھکے ہوئے12
12  یعنی آخرت میں مصیبتیں جھیلنے والے اور مصیبت جھیلنے کی وجہ سے خستہ ودرماندہ، اور بعض نے کہا کہ " عاملۃ ناصبۃ " سے دنیا کا حال مراد ہے۔ یعنی کتنے لوگ ہیں جو دنیا میں محنتیں کرتے کرتے تھک جاتے ہیں مگر ان کی سب محنتیں طریق حق پر نہ ہونے کی وجہ سے سب اکارت ہیں یہاں بھی تکلیفیں اٹھائیں اور وہاں بھی مصیبت میں رہے " خسر الدنیا والاخرۃ " اسی کو کہتے ہیں۔ حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں۔ " (کافر لوگ) جو دنیا میں (بڑی بڑی) ریاضت کرتے ہیں (اللہ کے ہاں) کچھ قبول نہیں ہوتی۔ "
Top