شام کےمسنون اَذکار - آفات سے حفاظت
بِسْمِ اللهِ عَلٰى نَفْسِيْ وَدِيْنْي بِسْمِ اللهِ عَلٰى اَهْلِيْ وَ مَالِيْ وَ وَلَدِيْ بِسْمِ اللهِ عَلٰى مَا اَعطَانِيْ، اَللهُ اَللهُ رَبِّيْ لَا اُشْرِكُ بِهِ شَيْئاً اَللهُ أَكْبَرُ اَللهُ أَكْبَرُ اَللهُ أَكْبَرُ وَ أَعَزُّ وَ أَجَلُّ مِمَّا أَخَافُ وَ أَحْذَرُ عَزَّ جَارُكَ وَ جَلَّ ثَنَاؤُكَ وَ لَا اِلٰهَ غَيْرُكَ اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرِّ نَفْسِيْ وَ مِنْ شَرِّ كُلِّ شَيْطَانٍ مَّرِيْدٍ وَ مِنْ شَرِّ كُلِّ جَبّارٍ عَنِيْدٍ ، فَإِنْ تَوَلَّوْا فَقُلْ حَسْبِيَ اللهُ لَا إِلٰهَ إِلَّا هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ إِنَّ وَلِيِّيَ اللهُ الَّذِيْ نَزَّلَ الْكِتَابَ وَهُوَ يَتَوَلَّى الصَّالِحِيْنَ
ترجمہ:اللہ تعالیٰ کے نام کے ساتھ میری جان اور دین کی حفاظت ہے،اللہ تعالیٰ ہی کے نام سے میرے اہل و مال اور اولاد کی حفاظت ہے،اللہ تعالیٰ ہی کے نام اُن سب نعمتوں کی حفاظت ہےجو میرے پروردگار نے مجھے عطاء فرمائی ہوئی ہیں ،اللہ تعالیٰ ہی میرا پروردگار ہے،میں اُس کے ساتھ کسی بھی چیز کو شریک نہیں کرتا ۔اللہ تعالیٰ سب سے بڑا ہے،اللہ تعالیٰ سب سے بڑا ہے،اللہ تعالیٰ سب سے بڑا ہے،اللہ تعالیٰ ہر اُس چیز پر غالب اور بلند مرتبہ ہےجس سے میں خوف کھاتا اور ڈرتا ہوں۔آپ کا پناہ دیا ہو امعزّز ہے اور آپ کی تعریف بلند ہے،آپ کے سوا کوئی معبود نہیں ۔ اے اللہ! میں آپ کی پناہ لیتا ہوں اپنے نفس کے شر سے ،اور سرکش شیطان کے شر سے اور ہر ظالم ،ضدی کے شر سے ۔پھر بھی اگر یہ لوگ منہ موڑیں تو (اے رسول!ان سے )کہہ دو کہ میرے لیے اللہ ہی کافی ہے،اس کے سوا کوئی معبود نہیں ،اُسی پر میں نے بھروسہ کیا ہے اور وہی عرشِ عظیم کا مالک ہے۔بےشک میرا پروردگار اللہ تعالیٰ ہےجس نے کتاب کو اُتارا اور وہی نیک لوگوں کا مددگار ہے۔
فائدہ:یہ حفاظت کی ایک بہترین دُعاء ہےجس میں بہت ہی جامع اور خوبصورت انداز میں حفاظت کی دعائیں جمع کی گئی ہیں ، اور اس کا کچھ حصہ روایات میں بھی ہے ، مثلاً حدیث میں ہے :کسی شخص نےآپ ﷺ سے اپنے اوپر پیش آنے والی آفات کا تذکرہ کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ صبح کے وقت میں یہ کلمات:”بِسْمِ اللهِ عَلٰى نَفْسِي وَأَهْلِي وَمَالِي“پڑھ لیا کرو،اُس شخص نے اِن کلمات کا اہتمام کیا تو اُس کی آفات دور ہوگئیں۔(ابن سنی:51) اوریہی وہ کلمات ہیں جو نبی کریم ﷺ نےمعیشت کے تنگ ہونے پر گھر سے نکلتے ہوئے پڑھنے کی تعلیم دی ہے۔(ابن سنی:350) اس کے علاوہ دُعاء میں مذکورہ کلمات”اَللهُ اللهُ رَبِّيْ لَا اُشْرِكُ بِهِ شَيْئاً“ وہ مبارک کلمات ہیں جن کو نبی کریم ﷺ نےحضرت اَسماء بنت عُمیس (رض) کو مصیبت و پریشانی کے موقع پر پڑھنے کی تلقین فرمائی تھی۔(ابوداؤد:1525)
Top