شام کےمسنون اَذکار - تمام معمولات کی تلافی
فَسُبْحَانَ اللهِ حِيْنَ تُمْسُوْنَ وَ حِيْنَ تُصْبِحُوْنَ وَ لَهُ الْحَمْدُ فِي السَّمٰوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ عَشِيًّا وَّ حِيْنَ تُظْهِرُوْنَ يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَ يُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَ يُحْيِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَكَذٰلِكَ تُخْرَجُونَ“۔(سورۃ الرّوم:17 ،18 ،19)
ترجمہ:لہٰذا اللہ کی تسبیح بیان کرواُس وقت بھی جب تمہارے پاس شام آتی ہے اور اُس وقت بھی جب پر صبح طلوع ہوتی ہے اور اُسی کی حمد ہوتی ہے آسمانوں میں بھی اور زمین میں بھی اور سورج ڈھلنے کے وقت بھی(اُس کی تسبیح کرو) اور اُس وقت بھیجب تم ظہر کا وقت آتا ہے۔وہ جاندار کو بے جان سے نکال لاتا ہےاور بے جان کو جاندار سے نکال لاتا ہے اوہ وہ زمین کو اُس کے مردہ ہوجانےکے بعد زندگی بخشتا ہے اور اِسی تم کو (قبروں سے)نکال لیا جائےگا۔
فائدہ:مذکورہ تینوں آیات کے پڑھنے کی حدیث میں یہ فضیلت یہ ذکر کی گئی ہےکہ ”أَدْرَكَ مَا فَاتَهُ فِي يَوْمِهِ ذَلِكَ “یعنی اُس دن کے چھوٹے ہوئے تمام معمولات کی تلافی ہوجائے گی۔(ابوداؤد:5076)
Top