رات کے مسنون اَذکار - فطرتِ اسلام پر موت
اَللّٰهُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِيْ إِلَيْكَ، وَوَجَّهْتُ وَجْهِيْ إِلَيْكَ، وَفَوَّضْتُ أَمْرِيْ إِلَيْكَ، وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِيْ إِلَيْكَ، رَغْبَةً وَّرَهْبَةً إِلَيْكَ، لاَ مَلْجَأَ وَلاَ مَنْجَا مِنْكَ إِلَّا إِلَيْكَ، آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِيْ أَنْزَلْتَ، وَبِنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ
ترجمہ:اے اللہ! میں نے اپنی ذات کو آپ کے سامنے جھکادیا ،اپنا رُخ آپ کی جانب پھیر دیا ،اپنے تمام اُمور کو آپ کے حوالے کردیا ،اپنی پیٹھ آپ کی طرف کردی ،آپ کی رغبت رکھتے ہوئے اور آپ سے ڈرتے ہوئے ،آپ کے سوا کوئی جائے پناہ اور کوئی جائے نجات نہیں ،میں آپ کی نازل کردہ کتاب پر اور آپ کے بھیجے ہوئے رسول پر ایمان لایا ۔ (بخاری:6315)
فائدہ:حدیث میں آتا ہے:”مَنْ قَالَهُنَّ ثُمَّ مَاتَ تَحْتَ لَيْلَتِهِ مَاتَ عَلَى الفِطْرَةِ “جو شخص اِن کلمات کو پڑھ لے اور پھر اُسی رات اُس کا اِنتقال ہوجائے تو وہ فطرتِ اِسلام پر مرتا ہے۔(بخاری:6315)
Top