مسند امام احمد - حضرت ابوبصرہ غفاری کی حدیثیں - حدیث نمبر 5009
حدیث نمبر: 2890
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ زُرَارَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الأَعْمَشِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي قَيْسٍ الأَوْدِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هُزَيْلِ بْنِ شُرَحْبِيلَ الْأَوْدِيِّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏وَسَلْمَانَ بْنِ رَبِيعَةَ فَسَأَلَهُمَا، ‏‏‏‏‏‏عَنِ ابْنَةٍ وَابْنَةِ ابْنٍ، ‏‏‏‏‏‏وأخت لأب وأم، ‏‏‏‏‏‏فقالا لابنته النصف، ‏‏‏‏‏‏وللأخت من الأب، ‏‏‏‏‏‏والأم النصف، ‏‏‏‏‏‏ولم يورثا ابنة الابن شيئا، ‏‏‏‏‏‏وأت ابن مسعود فإنه سيتابعنا فأتاه الرجل فسأله وأخبره بقولهما، ‏‏‏‏‏‏فقال لقد ضللت إذا وما أَنَا وَلَكِنِّي سَأَقْضِي فِيهَا بِقَضَاءِ مِنَ الْمُهْتَدِينَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِابْنَتِهِ النِّصْفُ، ‏‏‏‏‏‏وَلِابْنَةِ الِابْنِ سَهْمٌ تَكْمِلَةُ الثُّلُثَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏وَمَا بَقِيَ فَلِلْأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ.
اولاد کی میراث کا بیان یعنی بیٹا بیٹی اور پوتا پوتی کی میراث کا بیان
ہزیل بن شرحبیل اودی کہتے ہیں ایک شخص ابوموسیٰ اشعری ؓ اور سلیمان بن ربیعہ کے پاس آیا اور ان دونوں سے یہ مسئلہ پوچھا کہ ایک بیٹی ہو اور ایک پوتی اور ایک سگی بہن (یعنی ایک شخص ان کو وارث چھوڑ کر مرے) تو اس کی میراث کیسے بٹے گی؟ ان دونوں نے جواب دیا کہ بیٹی کو آدھا اور سگی بہن کو آدھا ملے گا، اور انہوں نے پوتی کو کسی چیز کا وارث نہیں کیا (اور ان دونوں نے پوچھنے والے سے کہا) تم عبداللہ بن مسعود ؓ سے بھی جا کر پوچھو تو وہ بھی اس مسئلہ میں ہماری موافقت کریں گے، تو وہ شخص ان کے پاس آیا اور ان سے پوچھا اور انہیں ان دونوں کی بات بتائی تو انہوں نے کہا: تب تو میں بھٹکا ہوا ہوں گا اور راہ یاب لوگوں میں سے نہ ہوں گا، لیکن میں تو رسول اللہ کے فیصلہ کے مطابق فیصلہ کروں گا، اور وہ یہ کہ بیٹی کا آدھا ہوگا اور پوتی کا چھٹا حصہ ہوگا دو تہائی پورا کرنے کے لیے (یعنی جب ایک بیٹی نے آدھا پایا تو چھٹا حصہ پوتی کو دے کر دو تہائی پورا کردیں گے) اور جو باقی رہے گا وہ سگی بہن کا ہوگا۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الفرائض ٨ (٦٧٣٦)، سنن الترمذی/الفرائض ٤ (٢٠٩٣)، سنن ابن ماجہ/الفرائض ٢ (٢٧٢١)، (تحفة الأشراف: ٩٥٩٤)، وقد أخرجہ: مسند احمد (١/٣٨٩، ٤٢٨، ٤٤٠، ٤٦٣)، سنن الدارمی/الفرائض ٧ (٢٩٣٢) (صحیح )
Top