مسند امام احمد - حضرت فریعہ بنت مالک کی حدیثیں - حدیث نمبر 13112
حدیث نمبر: 5214
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ،‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ يَعْنِي خَالِدَ بْنَ ذَكْوَانَ،‏‏‏‏ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ بُشَيْرِ بْنِ كَعْبٍ الْعَدَوِيِّ،‏‏‏‏ عَنْ رَجُلٍ مِنْ عَنَزَةَ،‏‏‏‏ أَنَّهُ قَالَ لِأَبِي ذَرٍّ:‏‏‏‏ حَيْثُ سُيِّرَ مِنْ الشَّامِ:‏‏‏‏ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أَسْأَلَكَ عَنْ حَدِيثٍ مِنْ حَدِيثِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ إِذًا أُخْبِرُكَ بِهِ إِلَّا أَنْ يَكُونَ سِرًّا،‏‏‏‏ قُلْتُ:‏‏‏‏ إِنَّهُ لَيْسَ بِسِرٍّ،‏‏‏‏ هَلْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَافِحُكُمْ إِذَا لَقِيتُمُوهُ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ مَا لَقِيتُهُ قَطُّ إِلَّا صَافَحَنِي،‏‏‏‏ وَبَعَثَ إِلَيَّ ذَاتَ يَوْمٍ وَلَمْ أَكُنْ فِي أَهْلِي،‏‏‏‏ فَلَمَّا جِئْتُ،‏‏‏‏ أُخْبِرْتُ أَنَّهُ أَرْسَلَ لِي،‏‏‏‏ فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ عَلَى سَرِيرِهِ،‏‏‏‏ فَالْتَزَمَنِي،‏‏‏‏ فَكَانَتْ تِلْكَ أَجْوَدَ وَأَجْوَدَ.
گلے ملنے کا بیان
قبیلہ عنزہ کے ایک شخص سے روایت ہے کہ اس نے ابوذر ؓ سے جب وہ شام سے واپس لائے گئے کہا: میں آپ سے رسول اللہ کی ایک حدیث پوچھنا چاہتا ہوں، انہوں نے کہا: اگر راز کی بات نہ ہوئی تو میں تمہیں ضرور بتاؤں گا، میں نے کہا: وہ راز کی بات نہیں ہے (پوچھنا یہ ہے) کہ جب آپ لوگ رسول اللہ سے ملتے تھے تو کیا وہ آپ سے مصافحہ کرتے تھے؟ انہوں نے کہا: میری تو جب بھی رسول اللہ سے ملاقات ہوئی آپ نے مجھ سے مصافحہ ہی فرمایا، اور ایک دن تو رسول اللہ نے مجھے بلا بھیجا، میں گھر پر موجود نہ تھا، پھر جب میں آیا تو مجھے اطلاع دی گئی کہ رسول اللہ نے مجھے بلا بھیجا تھا تو میں آپ کے پاس آیا اس وقت آپ اپنی چارپائی پر تشریف فرما تھے، تو آپ نے مجھے چمٹا لیا، یہ بہت اچھا اور بہت عمدہ (طریقہ) ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ١٢٠٠٧)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٥/١٦٣، ١٦٧) (ضعیف) (اس کی سند میں ایک راوی مبہم ہے )
Top