سنن ابو داؤد - - حدیث نمبر 17372
حدیث نمبر: 318
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنِي يُونُسُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَهُ عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ كَانَ يُحَدِّثُ أَنَّهُمْ تَمَسَّحُوا وَهُمْ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالصَّعِيدِ لِصَلَاةِ الْفَجْرِ، ‏‏‏‏‏‏فَضَرَبُوا بِأَكُفِّهِمُ الصَّعِيدَ ثُمَّ مَسَحُوا وُجُوهَهُمْ مَسْحَةً وَاحِدَةً، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ عَادُوا فَضَرَبُوا بِأَكُفِّهِمُ الصَّعِيدَ مَرَّةً أُخْرَى فَمَسَحُوا بِأَيْدِيهِمْ كُلِّهَا إِلَى الْمَنَاكِبِ وَالْآبَاطِ مِنْ بُطُونِ أَيْدِيهِمْ.
تیمم کا بیان
عمار بن یاسر ؓ بیان کرتے تھے کہ لوگوں نے فجر کی نماز کے لیے پاک مٹی سے تیمم کیا، یہ لوگ رسول اللہ کے ساتھ تھے، تو انہوں نے مٹی پر اپنا ہاتھ مارا اور منہ پر ایک دفعہ پھیرلیا، پھر دوبارہ مٹی پر ہاتھ مارا اور اپنے پورے ہاتھوں پر پھیرلیا یعنی اپنی ہتھیلیوں سے لے کر کندھوں اور بغلوں تک ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الطھارة ٩٠ (٥٦٥)، ٩٢ (٥٧١)، (تحفة الأشراف: ١٠٣٦٣)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الطھارة ١١٠ (١٤٤)، سنن النسائی/الطھارة ١٩٦ (٣١٣)، ١٩٩ (٣١٧)، ٢٠٠ (٣١٨)، ٢٠١ (٣١٩)، ٢٠٢ (٣٢٠)، مسند احمد (٤/٢٦٣، ٢٦٤) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: تیمم کا طریقہ آگے حدیث نمبر (٣٢٠) میں آ رہا ہے، جس میں ہاتھ کو صرف ایک بار مٹی پر مار کر منہ اور ہتھیلی پر مسح کرنے کا بیان ہے اس حدیث کے سلسلہ میں علامہ محمد اسحاق دہلوی فرماتے ہیں کہ ابتداء میں صحابہ کرام ؓ نے اپنی سمجھ اور قیاس سے ایسا کیا، لیکن جب نبی اکرم نے تیمم کا طریقہ بتایا تو وہ اس کو سیکھ گئے۔ امام بیہقی فرماتے ہیں کہ امام شافعی نے اپنی کتاب میں بیان کیا ہے کہ عمار ؓ نے فرمایا: ہم نے نبی اکرم کے ساتھ مونڈھے تک تیمم کیا، اور آپ سے مروی ہے کہ رسول اکرم نے تیمم کے لئے چہرہ اور دونوں ہتھیلی تک مسح کا حکم دیا، تو گویا زیر نظر واقعہ میں مذکور تیمم نبی اکرم کے حکم سے نہیں تھا (ملاحظہ ہو: عون المعبود ١ ؍ ٣٥٠ و ٣٥١ )
Top