مسند امام احمد - حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 1451
حدیث نمبر: 1752
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، ‏‏‏‏‏‏وَحَفْصُ بْنُ عُمَرَ الْمَعْنَى، ‏‏‏‏‏‏قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ قَتَادَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو الْوَلِيدِ:‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُأَبَا حَسَّانَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَصَلَّى الظُّهْرَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ ثُمَّ دَعَا بِبَدَنَةٍ فَأَشْعَرَهَا مِنْ صَفْحَةِ سَنَامِهَا الْأَيْمَنِ ثُمَّ سَلَتَ عَنْهَا الدَّمَ وَقَلَّدَهَا بِنَعْلَيْنِ ثُمَّ أُتِيَ بِرَاحِلَتِهِ فَلَمَّا قَعَدَ عَلَيْهَا وَاسْتَوَتْ بِهِ عَلَى الْبَيْدَاءِ أَهَلَّ بِالْحَجِّ.
اشعار کا بیان
عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ذی الحلیفہ میں ظہر پڑھی پھر آپ نے ہدی کا اونٹ منگایا اور اس کے کوہان کے داہنی جانب اشعار ١ ؎ کیا، پھر اس سے خون صاف کیا اور اس کی گردن میں دو جوتیاں پہنا دیں، پھر آپ کی سواری لائی گئی جب آپ اس پر بیٹھ گئے اور وہ مقام بیداء میں آپ کو لے کر سیدھی کھڑی ہوئی تو آپ نے حج کا تلبیہ پڑھا۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الجج ٣٢ (١٢٤٣)، سنن الترمذی/الحج ٦٧ (٩٠٦)، سنن النسائی/الحج ٦٤ (٢٧٧٦)، ٦٧ (٢٧٨٤)، ٧٠ (٢٧٩٣)، سنن ابن ماجہ/المناسک ٩٦ (٣٠٩٧)، ( تحفة الأشراف: ٦٤٥٩)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الحج ٢٣ (١٥٤٩)، مسند احمد (١/٢١٦، ٢٥٤، ٢٨٠، ٣٣٩، ٣٤٤، ٣٤٧، ٣٧٣)، سنن الدارمی/المناسک ٦٨ (١٩٥٣) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: ہدی کے اونٹ کی کوہان پر داہنے جانب چیر کر خون نکالنے اور اسے اس کے آس پاس مل دینے کا نام اشعار ہے، یہ بھی ہدی کے جانوروں کی علامت اور پہچان ہے۔ ٢ ؎: اشعار مسنون ہے، اس کا انکار صرف امام ابوحنیفہ نے کیا ہے، وہ کہتے ہیں: " یہ مثلہ ہے جو درست نہیں "، لیکن صحیح یہ ہے کہ یہ مثلہ نہیں ہے، مثلہ ناک کان وغیرہ کاٹنے کو کہتے ہیں، اشعار فصد یا حجامت کی طرح ہے، جو صحیح حدیث سے ثابت ہے۔
Top