سنن ابو داؤد - - حدیث نمبر 182
حدیث نمبر: 2549
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي يَعْقُوبَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ مَوْلَى الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْعَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَرْدَفَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلْفَهُ ذَاتَ يَوْمٍ فَأَسَرَّ إِلَيَّ حَدِيثًا لَا أُحَدِّثُ بِهِ أَحَدًا مِنَ النَّاسِ، ‏‏‏‏‏‏وَكَانَ أَحَبُّ مَا اسْتَتَرَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَتِهِ هَدَفًا أَوْ حَائِشَ نَخْلٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَدَخَلَ حَائِطًا لِرَجُلٍ مِنْ الأَنْصَارِ فَإِذَا جَمَلٌ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَنَّ وَذَرَفَتْ عَيْنَاهُ فَأَتَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَسَحَ ذِفْرَاهُ فَسَكَتَ فَقَالَ:‏‏‏‏ مَنْ رَبُّ هَذَا الْجَمَلِ لِمَنْ هَذَا الْجَمَلُ ؟ فَجَاءَ فَتًى مِنْ الأَنْصَارِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لِي:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ أَفَلَا تَتَّقِي اللَّهَ فِي هَذِهِ الْبَهِيمَةِ الَّتِي مَلَّكَكَ اللَّهُ إِيَّاهَا فَإِنَّهُ شَكَى إِلَيَّ أَنَّكَ تُجِيعُهُ وَتُدْئِبُهُ.
جانوروں کی اچھی طرح دیکھ بھال کرنی چاہئے
عبداللہ بن جعفر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے مجھے ایک دن اپنے پیچھے سوار کیا پھر مجھ سے چپکے سے ایک بات کہی جسے میں کسی سے بیان نہیں کروں گا، رسول اللہ کو بشری ضرورت کے تحت چھپنے کے لیے دو جگہیں بہت ہی پسند تھیں، یا تو کوئی اونچا مقام، یا درختوں کا جھنڈ، ایک بار آپ کسی انصاری کے باغ میں تشریف لے گئے تو سامنے ایک اونٹ نظر آیا جب اس نے نبی اکرم کو دیکھا تو رونے لگا اور اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے، نبی اکرم اس کے پاس آئے، اس کے سر پر ہاتھ پھیرا تو وہ خاموش ہوگیا، اس کے بعد پوچھا: یہ اونٹ کس کا ہے؟ ایک انصاری جوان آیا، وہ کہنے لگا: اللہ کے رسول! میرا ہے، آپ نے فرمایا: کیا تم ان جانوروں کے سلسلے میں جن کا اللہ نے تمہیں مالک بنایا ہے اللہ سے نہیں ڈرتے، اس اونٹ نے مجھ سے شکایت کی ہے کہ تو اس کو بھوکا مارتا اور تھکاتا ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الحیض ٢٠ (٣٤٢)، سنن ابن ماجہ/الطھارة ٢٣ (٣٤٠)، (لیس عندہما قصة الجمل) (تحفة الأشراف: ٥٢١٥)، وقد أخرجہ: مسند احمد (١/٢٠٤، ٢٠٥)، سنن الدارمی/الطھارة ٥ (٦٩٠) (صحیح )
Top