مسند امام احمد - حضرت میمونہ بنت حارث ہلالیہ کی حدیثیں - حدیث نمبر 3104
حدیث نمبر: 1503
حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أُمَيَّةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَى آلِ طَلْحَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ كُرَيْبٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عِنْدِ جُوَيْرِيَةَ وَكَانَ اسْمُهَا بُرَّةَ، ‏‏‏‏‏‏فَحَوَّلَ اسْمَهَا، ‏‏‏‏‏‏فَخَرَجَ وَهِيَ فِي مُصَلَّاهَا، ‏‏‏‏‏‏وَرَجَعَ وَهِيَ فِي مُصَلَّاهَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ لَمْ تَزَالِي فِي مُصَلَّاكِ هَذَا ؟قَالَتْ:‏‏‏‏ نَعَمْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَدْ قُلْتُ بَعْدَكِ أَرْبَعَ كَلِمَاتٍ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ لَوْ وُزِنَتْ بِمَا قُلْتِ لَوَزَنَتْهُنَّ:‏‏‏‏ سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ عَدَدَ خَلْقِهِ وَرِضَا نَفْسِهِ وَزِنَةَ عَرْشِهِ وَمِدَادَ كَلِمَاتِهِ.
کنکریوں سے تسبیح کو شمار کرنا
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ جویریہ ؓ کے پاس سے نکلے (پہلے ان کا نام برہ تھا ١ ؎ آپ نے اسے بدل دیا) ، جب آپ نکل کر آئے تب بھی وہ اپنے مصلیٰ پر تھیں اور جب واپس اندر گئے تب بھی وہ مصلیٰ پر تھیں، آپ نے پوچھا: کیا تم جب سے اپنے اسی مصلیٰ پر بیٹھی ہو؟ ، انہوں نے کہا: ہاں، آپ نے فرمایا: میں نے تمہارے پاس سے نکل کر تین مرتبہ چار کلمات کہے ہیں، اگر ان کا وزن ان کلمات سے کیا جائے جو تم نے (اتنی دیر میں) کہے ہیں تو وہ ان پر بھاری ہوں گے: سبحان الله وبحمده عدد خلقه ورضا نفسه وزنة عرشه ومداد کلماته میں پاکی بیان کرتا ہوں اللہ کی اور اس کی تعریف کرتا ہوں اس کی مخلوق کی تعداد کے برابر، اس کی مرضی کے مطابق، اس کے عرش کے وزن اور اس کے کلمات کی سیاہی کے برابر ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الذکر والدعاء ١٩ (٢١٤٠ و ٢٧٢٦)، (تحفة الأشراف: ٦٣٥٨)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/افتتاح ٩٤ (١٣٥٣)، سنن الترمذی/الدعاء ١٠٤(٣٥٥٥)، سنن ابن ماجہ/الأدب ٥٦ (٢٨٠٨)، مسند احمد (١/٢٥٨، ٣١٦، ٣٢٦، ٣٥٣) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اسی طرح زینب بنت ابی سلمہ ؓ کا نام بھی برہ تھا، اس کو بدل کر آپ نے زینب رکھ دیا، اس لئے کہ معلوم نہیں کہ اللہ کے نزدیک کون برہ (نیکوکار) ہے اور کون فاجرہ (بدکار) ہے، انسان کو آپ اپنی تعریف و تقدیس مناسب نہیں۔
Top