مشکوٰۃ المصابیح - اللہ کے ساتھ اور اللہ کے لیے محبت کرنے کا بیان - حدیث نمبر 2616
حدیث نمبر: 2703
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ يَعْنِي ابْنَ حَازِمٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ يَعْلَى بْنِ حَكِيمٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي لُبَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كُنَّا مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ بِكَابُلَ، ‏‏‏‏‏‏فَأَصَابَ النَّاسُ غَنِيمَةً فَانْتَهَبُوهَا فَقَامَ خَطِيبًا فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنِ النُّهْبَى فَرَدُّوا مَا أَخَذُوا فَقَسَمَهُ بَيْنَهُمْ.
جب غلہ کی کمی ہو تو ہر ایک کو غلہ لوٹ کر اپنے لئے رکھنا منع ہے بلکہ لشکر میں تقسیم کرنا چاہئے
ابو لبید کہتے ہیں کہ ہم عبدالرحمٰن بن سمرہ ؓ کے ساتھ کابل میں تھے وہاں لوگوں کو مال غنیمت ملا تو انہوں نے اسے لوٹ لیا، عبدالرحمٰن نے کھڑے ہو کر خطبہ دیا اور کہا: میں نے رسول اللہ کو سنا کہ آپ لوٹنے سے منع فرماتے تھے، تو لوگوں نے جو کچھ لیا تھا واپس لوٹا دیا، پھر انہوں نے اسے ان میں تقسیم کردیا۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ٩٦٩٨)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٥/٦٢، ٦٣)، سنن الدارمی/الأضاحي ٢٣ (٢٠٣٨) (صحیح )
Top