مسند امام احمد - حضرت فریعہ بنت مالک کی حدیثیں - حدیث نمبر 12685
حدیث نمبر: 3893
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَدِّهِ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَيُعَلِّمُهُمْ مِنَ الْفَزَعِ كَلِمَاتٍ:‏‏‏‏ أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ غَضَبِهِ وَشَرِّ عِبَادِهِ وَمِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ وَأَنْ يَحْضُرُونِوَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرٍو يُعَلِّمُهُنَّ مَنْ عَقَلَ مِنْ بَنِيهِ وَمَنْ لَمْ يَعْقِلْ كَتَبَهُ فَأَعْلَقَهُ عَلَيْهِ.
تعویز کیسے کیے جائیں
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ انہیں (خواب میں) ڈرنے پر یہ کلمات کہنے کو سکھلاتے تھے:أعوذ بکلمات الله التامة من غضبه وشر عباده ومن همزات الشياطين وأن يحضرون میں پناہ مانگتا ہوں اللہ کے پورے کلموں کی اس کے غصہ سے اور اس کے بندوں کے شر سے اور شیاطین کے وسوسوں سے اور ان کے میرے پاس آنے سے ۔ عبداللہ بن عمرو ؓ اپنے ان بیٹوں کو جو سمجھنے لگتے یہ دعا سکھاتے اور جو نہ سمجھتے تو ان کے گلے میں اسے لکھ کر لٹکا دیتے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الدعوات ٩٣ (٨٧٨١)، (تحفة الأشراف: ٨٧٨١)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٢/١٨١) (حسن) (عبداللہ بن عمرو کا اثر صحیح نہیں ہے )
Top