سنن ابو داؤد - فرائض کا بیان - حدیث نمبر 15515
حدیث نمبر: 2999
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا قُرَّةُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ يَزِيدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كُنَّا بِالْمِرْبَدِ فَجَاءَ رَجُل أَشْعَثُ الرَّأْسِ بِيَدِهِ قِطْعَةُ أَدِيمٍ أَحْمَرَ، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْنَا:‏‏‏‏ كَأَنَّكَ مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ أَجَلْ قُلْنَا:‏‏‏‏ نَاوِلْنَا هَذِهِ الْقِطْعَةَ الأَدِيمَ الَّتِي فِي يَدِكَ، ‏‏‏‏‏‏فَنَاوَلَنَاهَا فَقَرَأْنَاهَا فَإِذَا فِيهَا مِنْ مُحَمَّدٍ رَسُولِ اللَّهِ إِلَى بَنِي زُهَيْرِ بْنِ أُقَيْشٍ:‏‏‏‏ إِنَّكُمْ إِنْ شَهِدْتُمْ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ وَأَقَمْتُمُ الصَّلَاةَ، ‏‏‏‏‏‏وَآتَيْتُمُ الزَّكَاةَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَدَّيْتُمُ الْخُمُسَ مِنَ الْمَغْنَمِ وَسَهْمَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّفِيَّ أَنْتُمْ آمِنُونَ بِأَمَانِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْنَا مَنْ كَتَبَ لَكَ هَذَا الْكِتَابَ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
صفی کا بیان
یزید بن عبداللہ کہتے ہیں ہم مربد (ایک گاؤں کا نام ہے) میں تھے اتنے میں ایک شخص آیا جس کے سر کے بال بکھرے ہوئے تھے اور اس کے ہاتھ میں سرخ چمڑے کا ایک ٹکڑا تھا ہم نے کہا: تم گویا کہ صحراء کے رہنے والے ہو؟ اس نے کہا: ہاں ہم نے کہا: چمڑے کا یہ ٹکڑا جو تمہارے ہاتھ میں ہے تم ہمیں دے دو، اس نے اس کو ہمیں دے دیا، ہم نے اسے پڑھا تو اس میں لکھا تھا: یہ محمد کی طرف سے زہیر بن اقیش کے لیے ہے (انہیں معلوم ہو کہ) اگر تم اس بات کی گواہی دینے لگ جاؤ گے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور محمد اللہ کے بھیجے ہوئے رسول ہیں، اور نماز قائم کرنے اور زکاۃ دینے لگو گے اور مال غنیمت میں سے (خمس جو اللہ و رسول کا حق ہے) اور نبی اکرم کے حصہ صفی کو ادا کرو گے تو تمہیں اللہ اور اس کے رسول کی امان حاصل ہوگی ، تو ہم نے پوچھا: یہ تحریر تمہیں کس نے لکھ کردی ہے؟ تو اس نے کہا: رسول اللہ نے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ١٥٦٨٣)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٥/٧٧، ٧٨، ٣٦٣) (صحیح الإسناد )
Top