سنن ابو داؤد - - حدیث نمبر 17778
حدیث نمبر: 2603
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي صَفْوَانُ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي شُرَيْحُ بْنُ عُبَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ الْوَلِيدِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَافَرَ فَأَقْبَلَ اللَّيْلُ قَالَ:‏‏‏‏ يَا أَرْضُ رَبِّي وَرَبُّكِ اللَّهُ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ شَرِّكِ وَشَرِّ مَا فِيكِ وَشَرِّ مَا خُلِقَ فِيكِ وَمِنْ شَرِّ مَا يَدِبُّ عَلَيْكِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ أَسَدٍ وَأَسْوَدَ وَمِنَ الْحَيَّةِ وَالْعَقْرَبِ وَمِنْ سَاكِنِ الْبَلَدِ وَمِنْ وَالِدٍ وَمَا وَلَدَ.
جب آدمی کسی منزل پر اترے تو کیا کہے؟
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ جب سفر کرتے اور رات ہوجاتی تو فرماتے: يا أرض ربي وربک الله أعوذ بالله من شرک وشر ما فيك وشر ما خلق فيك ومن شر ما يدب عليك وأعوذ بالله من أسد وأسود ومن الحية والعقرب ومن ساکن البلد ومن والد وما ولد اے زمین! میرا اور تیرا رب اللہ ہے، میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں تیرے شر سے اور اس چیز کے شر سے جو تجھ میں ہے اور اس چیز کے شر سے جو تجھ میں پیدا کی گئی ہے اور اس چیز کے شر سے جو تجھ پر چلتی ہے اور اللہ کی پناہ چاہتا ہوں شیر اور کالے ناگ سے اور سانپ اور بچھو سے اور زمین پر رہنے والے (انسانوں اور جنوں) کے شر سے اور جننے والے کے شر اور جس چیز کو جسے اس نے جنا ہے اس کے شر سے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ٦٧٢٠)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٢/١٣٢، ٣/١٢٤) (ضعیف) (اس کے راوی زبیر بن ولید لین الحدیث ہیں )
Top