مسند امام احمد - - حدیث نمبر 1886
حدیث نمبر: 1886
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَيُّوبَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ حَدَّثَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ وَقَدْ وَهَنَتْهُمْ حُمَّى يَثْرِبَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ الْمُشْرِكُونَ:‏‏‏‏ إِنَّهُ يَقْدَمُ عَلَيْكُمْ قَوْمٌ قَدْ وَهَنَتْهُمُ الْحُمَّى وَلَقُوا مِنْهَا شَرًّا، ‏‏‏‏‏‏فَأَطْلَعَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ نَبِيَّهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى مَا قَالُوهُ، ‏‏‏‏‏‏فَأَمَرَهُمْ أَنْ يَرْمُلُوا الْأَشْوَاطَ الثَّلَاثَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَنْ يَمْشُوا بَيْنَ الرُّكْنَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا رَأَوْهُمْ رَمَلُوا، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ هَؤُلَاءِ الَّذِينَ ذَكَرْتُمْ أَنَّ الْحُمَّى قَدْ وَهَنَتْهُمْ، ‏‏‏‏‏‏هَؤُلَاءِ أَجْلَدُ مِنَّا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ:‏‏‏‏ وَلَمْ يَأْمُرْهُمْ أَنْ يَرْمُلُوا الْأَشْوَاطَ كُلَّهَا إِلَّا إِبْقَاءً عَلَيْهِمْ.
رمل کا بیان
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ مکہ آئے اور لوگوں کو مدینہ کے بخار نے کمزور کردیا تھا، تو مشرکین نے کہا: تمہارے پاس وہ لوگ آ رہے ہیں جنہیں بخار نے ضعیف بنادیا ہے، اور انہیں بڑی تباہی اٹھانی پڑی ہے، تو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی اکرم کو ان کی اس گفتگو سے مطلع کردیا، تو آپ نے حکم دیا کہ لوگ (طواف کعبہ کے) پہلے تین پھیروں میں رمل کریں اور رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان عام چال چلیں، تو جب مشرکین نے انہیں رمل کرتے دیکھا تو کہنے لگے: یہی وہ لوگ ہیں جن کے متعلق تم لوگوں نے یہ کہا تھا کہ انہیں بخار نے کمزور کردیا ہے، یہ لوگ تو ہم لوگوں سے زیادہ تندرست ہیں۔ عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں: آپ نے انہیں تمام پھیروں میں رمل نہ کرنے کا حکم صرف ان پر نرمی اور شفقت کی وجہ سے دیا تھا ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: * تخريج: صحیح البخاری/الحج ٥٥ (١٦٠٢)، والمغازي ٤٤ (٤٢٥٦)، صحیح مسلم/الحج ٣٩ (١٢٦٦)، سنن النسائی/الکبری/ الحج (٣٩٤٢)، (تحفة الأشراف: ٥٤٣٨)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الحج ٣٩ (٨٦٣)، مسند احمد (١/٢٢١، ٢٥٥، ٣٠٦، ٣١٠، ٣١١، ٣٧٣) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: کیونکہ فی الواقع یہ لوگ کمزور اور دبلے پتلے تھے۔
Top