مسند امام احمد - - حدیث نمبر 438
حدیث نمبر: 5256
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَحْيَى،‏‏‏‏ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَحْيَى،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّهُ انْطَلَقَ هُوَ وَصَاحِبٌ لَهُ إِلَى أَبِي سَعِيدٍ يَعُودَانِهِ،‏‏‏‏ فَخَرَجْنَا مِنْ عِنْدِهِ،‏‏‏‏ فَلَقِيَنَا صَاحِبٌ لَنَا وَهُوَ يُرِيدُ أَنْ يَدْخُلَ عَلَيْهِ،‏‏‏‏ فَأَقْبَلْنَا نَحْنُ،‏‏‏‏ فَجَلَسْنَا فِي الْمَسْجِدِ،‏‏‏‏ فَجَاءَ،‏‏‏‏ فَأَخْبَرَنَا أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ الْهَوَامَّ مِنَ الْجِنِّ،‏‏‏‏ فَمَنْ رَأَى فِي بَيْتِهِ شَيْئًا،‏‏‏‏ فَلْيُحَرِّجْ عَلَيْهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ،‏‏‏‏ فَإِنْ عَادَ فَلْيَقْتُلْهُ،‏‏‏‏ فَإِنَّهُ شَيْطَانٌ.
سانپوں کے قتل کا بیان
محمد بن ابو یحییٰ کہتے ہیں کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا کہ وہ اور ان کے ایک ساتھی دونوں ابو سعید خدری ؓ کی عیادت کے لیے گئے پھر وہاں سے واپس ہوئے تو اپنے ایک اور ساتھی سے ملے، وہ بھی ان کے پاس جانا چاہتے تھے (وہ ان کے پاس چلے گئے) اور ہم آ کر مسجد میں بیٹھ گئے پھر وہ ہمارے پاس (مسجد) میں آگئے اور ہمیں بتایا کہ انہوں نے ابو سعید خدری ؓ کو کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ نے فرمایا ہے کہ بعض سانپ جن ہوتے ہیں جو اپنے گھر میں بعض زہریلے کیڑے (سانپ وغیرہ) دیکھے تو اسے تین مرتبہ تنبیہ کرے (کہ دیکھ تو پھر نظر نہ آ، ورنہ تنگی و پریشانی سے دو چار ہوگا، اس تنبیہ کے بعد بھی) پھر نظر آئے تو اسے قتل کر دے، کیونکہ وہ شیطان ہے (جیسے شیطان شرارت سے باز نہیں آتا، ایسے ہی یہ بھی سمجھانے کا اثر نہیں لیتا، ایسی صورت میں اسے مار دینے میں کوئی حرج نہیں ہے) ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ٤٤٤٤) (صحیح) (اس کے رواة میں ایک راوی مجہول ہے، ہاں اگلی سند سے یہ واقعہ صحیح ہے )
Top